هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
929 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى ، قَالَ : أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : سَمِعْتُهُ يَقُولُ : إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الفِطْرِ ، فَبَدَأَ بِالصَّلاَةِ قَبْلَ الخُطْبَةِ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
929 حدثنا إبراهيم بن موسى ، قال : أخبرنا هشام ، أن ابن جريج أخبرهم ، قال : أخبرني عطاء ، عن جابر بن عبد الله ، قال : سمعته يقول : إن النبي صلى الله عليه وسلم خرج يوم الفطر ، فبدأ بالصلاة قبل الخطبة
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

عن جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الفِطْرِ ، فَبَدَأَ بِالصَّلاَةِ قَبْلَ الخُطْبَةِ .

D'après ibn Jurayj, 'Atâ' rapporte que Jâbir ben 'AbdulLâh dit: «Le Prophète (r ) sortit le jour de la Fête de la rupture du jeûne, commença par la prière puis fît le sermon.»

":"ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا کہ ہمیں ہشام نے خبر دی کہ ابن جریج نے انہیں خبر دی ، انہوں نے کہا کہ مجھے عطاء بن ابی رباح نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہآپ کو میں نے یہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر کے دن عیدگاہ تشریف لے گئے تو پہلے نماز پڑھی پھر خطبہ سنایا ۔ پھر ابن جریج نے کہا کہ مجھے عطاء نے خبر دی کہابن عباس رضی اللہ عنہما نے ابن زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک شخص کو اس زمانہ میں بھیجا جب ( شروع شروع ان کی خلافت کا زمانہ تھا آپ نے کہلایا کہ ) عیدالفطر کی نماز کے لیے اذان نہیں دی جاتی تھی اور خطبہ نماز کے بعد ہوتا تھا ۔ اور مجھے عطاء نے ابن عباس اور جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کے واسطہ سے خبر دی کہعیدالفطر اور عیدالاضحی کی نماز کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کے عہد میں اذان نہیں دی جاتی تھی ۔ اور جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ( عید کے دن ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے ، پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی پھر خطبہ دیا ، اس سے فارغ ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کی طرف گئے اور انہیں نصیحت کی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلال رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کا سہارا لیے ہوئے تھے اور بلال رضی اللہ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلا رکھا تھا ، عورتیں اس میں خیرات ڈال رہی تھیں ۔ میں نے اس پر عطاء سے پوچھا کہ کیا اس زمانہ میں بھی آپ امام پر یہ حق سمجھتے ہیں کہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد وہ عورتوں کے پاس آ کر انہیں نصیحت کرے ۔ انہوں نے فرمایا کہ بیشک یہ ان پر حق ہے اور سبب کیا جو وہ ایسا نہ کریں ۔

D'après ibn Jurayj, 'Atâ' rapporte que Jâbir ben 'AbdulLâh dit: «Le Prophète (r ) sortit le jour de la Fête de la rupture du jeûne, commença par la prière puis fît le sermon.»

شاهد كل الشروح المتوفرة للحديث

هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير،  [958] حدثنا إبراهيم بن موسى: أنا هشام، أن ابن جريج أخبرهم، قال: أخبرني عطاء، عن جابر بن عبد الله، قالَ: سمعته يقول: إن النبي - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - خرج يوم الفطر، فبدأ بالصلاة قبل الخطبة.

هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
[ قــ :929 ... غــ :958 ]
- حدثنا إبراهيم بن موسى: أنا هشام، أن ابن جريج أخبرهم، قال: أخبرني عطاء، عن جابر بن عبد الله، قالَ: سمعته يقول: إن النبي - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - خرج يوم الفطر، فبدأ بالصلاة قبل الخطبة.

هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
[ قــ :929 ... غــ : 958 ]
- حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: "إِنَّ النَّبِيَّ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَبَدَأَ بِالصَّلاَةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ".
[الحديث 958 - طرفاه في: 961، 978] .

وبه قال: ( حدّثنا إبراهيم بن موسى) بن يزيد التميمي الرازي الصغير ( قال: أخبرنا) ولابن عساكر: حدّثنا ( هشام) هو: ابن يوسف الصنعاني اليماني، قاضيها ( أن ابن جريج) عبد الملك بن عبد العزيز ( أخبرهم قال: أخبرني) بالإفراد ( عطاء) هو: ابن أبي رباح ( عن جابر بن عبد الله) الأنصاري ( قال: سمعته) أي: كلامه حال كونه ( يقول: إن النبي -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- خرج يوم) عيد ( الفطر) إلى المصلّى.
( فبدأ بالصلاة قبل الخطبة) .

هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
[ قــ :929 ... غــ :958 ]
- حدَّثنا إبْرَاهِيمُ بنُ مُوساى قَالَ أخبرنَا هِشَامٌ أنَّ ابنَ جُرَيْجٍ أخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبرنِي عَطَاءٌ عنْ جَابِرِ ابنِ عَبْدِ الله.
قَالَ سَمِعْتُهُ يقُولُ إنَّ النبيَّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم خَرَجَ يَوْمَ الفِطْرِ فبَدَأ بِالصَّلاَةِ قَبْلَ الخُطْبَةِ.