هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
2309 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : اسْتَبَّ رَجُلاَنِ رَجُلٌ مِنَ المُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنَ اليَهُودِ ، قَالَ المُسْلِمُ : وَالَّذِي اصْطَفَى مُحَمَّدًا عَلَى العَالَمِينَ ، فَقَالَ اليَهُودِيُّ : وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى العَالَمِينَ ، فَرَفَعَ المُسْلِمُ يَدَهُ عِنْدَ ذَلِكَ ، فَلَطَمَ وَجْهَ اليَهُودِيِّ ، فَذَهَبَ اليَهُودِيُّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَخْبَرَهُ بِمَا كَانَ مِنْ أَمْرِهِ ، وَأَمْرِ المُسْلِمِ ، فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المُسْلِمَ ، فَسَأَلَهُ عَنْ ذَلِكَ ، فَأَخْبَرَهُ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تُخَيِّرُونِي عَلَى مُوسَى ، فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ يَوْمَ القِيَامَةِ ، فَأَصْعَقُ مَعَهُمْ ، فَأَكُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ ، فَإِذَا مُوسَى بَاطِشٌ جَانِبَ العَرْشِ ، فَلاَ أَدْرِي أَكَانَ فِيمَنْ صَعِقَ ، فَأَفَاقَ قَبْلِي أَوْ كَانَ مِمَّنِ اسْتَثْنَى اللَّهُ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
2309 حدثنا يحيى بن قزعة ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن ابن شهاب ، عن أبي سلمة ، وعبد الرحمن الأعرج ، عن أبي هريرة رضي الله عنه ، قال : استب رجلان رجل من المسلمين ورجل من اليهود ، قال المسلم : والذي اصطفى محمدا على العالمين ، فقال اليهودي : والذي اصطفى موسى على العالمين ، فرفع المسلم يده عند ذلك ، فلطم وجه اليهودي ، فذهب اليهودي إلى النبي صلى الله عليه وسلم ، فأخبره بما كان من أمره ، وأمر المسلم ، فدعا النبي صلى الله عليه وسلم المسلم ، فسأله عن ذلك ، فأخبره ، فقال النبي صلى الله عليه وسلم : لا تخيروني على موسى ، فإن الناس يصعقون يوم القيامة ، فأصعق معهم ، فأكون أول من يفيق ، فإذا موسى باطش جانب العرش ، فلا أدري أكان فيمن صعق ، فأفاق قبلي أو كان ممن استثنى الله
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Abu Huraira:

Two persons, a Muslim and a Jew, quarreled. The Muslim said, By Him Who gave Muhammad superiority over all the people! The Jew said, By Him Who gave Moses superiority over all the people! At that the Muslim raised his hand and slapped the Jew on the face. The Jew went to the Prophet and informed him of what had happened between him and the Muslim. The Prophet (ﷺ) sent for the Muslim and asked him about it. The Muslim informed him of the event. The Prophet (ﷺ) said, Do not give me superiority over Moses, for on the Day of Resurrection all the people will fall unconscious and I will be one of them, but I will. be the first to gain consciousness, and will see Moses standing and holding the side of the Throne (of Allah). I will not know whether (Moses) has also fallen unconscious and got up before me, or Allah has exempted him from that stroke.

Selon Abu Salama et 'AbdarRahmân al'A'raj, Abu Hurayra (radiallahanho) dit: «Deux hommes, un Musulman et un Juif, s'insultèrent. «Le Musulman: Par Celui qui a préféré Muhammad [au reste des êtres] des mondes... «Le Juif: Par Celui qui a préféré Moïse au [reste des êtres] des mondes... Sur ce, le Musulman leva la main et gifla le Juif.

":"ہم سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے ، ان سے ابوسلمہ اور عبدالرحمٰن اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہدو شخصوں نے جن میں ایک مسلمان تھا اور دوسرا یہودی ، ایک دوسرے کو برا بھلا کہا ۔ مسلمان نے کہا ، اس ذا ت کی قسم ! جس نے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تمام دنیا والوں پر بزرگی دی ۔ اور یہودی نے کہا ، اس ذا ت کی قسم جس نے موسیٰ ( علیہ الصلٰوۃ و السلام ) کو تمام دنیا والوں پر بزرگی دی ۔ اس پر مسلمان نے ہاتھ اٹھا کر یہودی کے طمانچہ مارا ۔ وہ یہودی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ اور مسلمان کے ساتھ اپنے واقعہ کو بیان کیا ۔ پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مسلمان کو بلایا اور ان سے واقعہ کے متعلق پوچھا ۔ انہوں نے آپ کو اس کی تفصیل بتا دی ۔ آپ نے اس کے بعد فرمایا ، مجھے موسیٰ علیہ السلام پر ترجیح نہ دو ۔ لوگ قیامت کے دن بیہوش کر دیئے جائیں گے ۔ میں بھی بیہوش ہو جاؤں گا ۔ بے ہوشی سے ہوش میں آنے والا سب سے پہلا شخص میں ہوں گا ، لیکن موسیٰ علیہ السلام کو عرش الٰہی کا کنارہ پکڑے ہوئے پاؤں گا ۔ اب مجھے معلوم نہیں کہ موسیٰ علیہ السلام بھی بیہوش ہونے والوں میں ہوں گے اور مجھ سے پہلے انہیں ہوش آ جائے گا ۔ یا اللہ تعالیٰ نے ان کو ان لوگوں میں رکھا ہے جو بے ہوشی سے مستثنیٰ ہیں ۔

Selon Abu Salama et 'AbdarRahmân al'A'raj, Abu Hurayra (radiallahanho) dit: «Deux hommes, un Musulman et un Juif, s'insultèrent. «Le Musulman: Par Celui qui a préféré Muhammad [au reste des êtres] des mondes... «Le Juif: Par Celui qui a préféré Moïse au [reste des êtres] des mondes... Sur ce, le Musulman leva la main et gifla le Juif.

شرح الحديث من فتح الباري لابن حجر

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،    [ قــ :2309 ... غــ :2411] وَالثَّالِث حَدِيث أبي هُرَيْرَة وَحَدِيث أبي سعيد فِي قِصَّةِ الْيَهُودِيِّ الَّذِي لَطَمَهُ الْمُسْلِمُ حَيْثُ قَالَ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى وَسَيَأْتِي الْكَلَامُ عَلَيْهِمَا فِي أَحَادِيث الْأَنْبِيَاء وَقَوله