هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
5645 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ : - ذُكِرَ شَرُّ الثَّلاَثَةِ عِنْدَ - عِكْرِمَةَ ، فَقَالَ : قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ حَمَلَ قُثَمَ بَيْنَ يَدَيْهِ ، وَالفَضْلَ خَلْفَهُ ، أَوْ قُثَمَ خَلْفَهُ ، وَالفَضْلَ بَيْنَ يَدَيْهِ . فَأَيُّهُمْ شَرٌّ أَوْ أَيُّهُمْ خَيْرٌ ؟
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير،  ذكر شر الثلاثة عند عكرمة ، فقال : قال ابن عباس : أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد حمل قثم بين يديه ، والفضل خلفه ، أو قثم خلفه ، والفضل بين يديه . فأيهم شر أو أيهم خير ؟
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Aiyub:

The worst of three (persons riding one, animal) was mentioned in `Ikrima's presence `Ikrima said, Ibn `Abbas said, '(In the year of the conquest of Mecca) the Prophet (ﷺ) came and mounted Qutham in front of him and Al-Fadl behind him, or Qutham behind him and Al-Fadl in front of him.' Now which of them was the worst off and which was the best?

":"مجھ سے محمدبن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوہاب نے ، کہا ہم سے ایوب سختیانی نے کہعکرمہ کے سامنے یہ ذکر آیا کہ تین آدمی جو ایک جانور پر چڑھیں اس میں کون بہت برا ہے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ( مکہ مکرمہ ) تشریف لائے تو آپ قثم بن عباس کو اپنی سواری پر آگے اور فضل بن عباس کو پیچھے بٹھا ئے ہوئے تھے ۔ یا قثم پیچھے تھے اور فضل آگے تھے ( رضی اللہ عنہم ) اب تم ان میں سے کسے برا کہو گے اور کسے اچھا ۔