باب بعث النبي صلى الله عليه وسلم الزبير طليعة وحده

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ بَعْثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الزُّبَيْرَ طَلِيعَةً وَحْدَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6871 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ المَدِينِيِّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ المُنْكَدِرِ ، قَالَ : سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : نَدَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ يَوْمَ الخَنْدَقِ فَانْتَدَبَ الزُّبَيْرُ ، ثُمَّ نَدَبَهُمْ فَانْتَدَبَ الزُّبَيْرُ ، ثُمَّ نَدَبَهُمْ فَانْتَدَبَ الزُّبَيْرُ ، ثَلاَثًا ، فَقَالَ : لِكُلِّ نَبِيٍّ حَوَارِيٌّ وَحَوَارِيَّ الزُّبَيْرُ قَالَ سُفْيَانُ : حَفِظْتُهُ مِنْ ابْنِ المُنْكَدِرِ ، وَقَالَ لَهُ أَيُّوبُ : يَا أَبَا بَكْرٍ ، حَدِّثْهُمْ عَنْ جَابِرٍ ، فَإِنَّ القَوْمَ يُعْجِبُهُمْ أَنْ تُحَدِّثَهُمْ عَنْ جَابِرٍ ، فَقَالَ : فِي ذَلِكَ المَجْلِسِ : سَمِعْتُ جَابِرًا - فَتَابَعَ بَيْنَ أَحَادِيثَ سَمِعْتُ جَابِرًا - قُلْتُ لِسُفْيَانَ : فَإِنَّ الثَّوْرِيَّ يَقُولُ : يَوْمَ قُرَيْظَةَ ، فَقَالَ : كَذَا حَفِظْتُهُ مِنْهُ ، كَمَا أَنَّكَ جَالِسٌ ، يَوْمَ الخَنْدَقِ ، قَالَ سُفْيَانُ هُوَ يَوْمٌ وَاحِدٌ ، وَتَبَسَّمَ سُفْيَانُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

On the day of (the battle of) the Trench, the Prophet (ﷺ) called the people (to bring news about the enemy). Az-Zubair responded to his call. He called them again and Az-Zubair responded to his call again; then he called them for the third time and again Az-Zubair responded to his call whereupon the Prophet said, Every prophet has his Hawairi (helper), and Az-Zubair is my Hawari.

":"ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے محمد بن المنکدر نے کہا کہمیں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ بیان کیا کہ غزوہ خندق کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( دشمن سے خبر لانے کے لیے ) صحابہ سے کہا تو زبیر رضی اللہ عنہ تیار ہو گئے پھر ان سے کہا تو زبیر ہی تیار ہوئے ۔ پھر کہا ‘ پھر بھی انہوں نے ہی آمادگی دکھلائی ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نبی کے حواری ( مددگار ) ہوتے ہیں اور میری حواری زبیر رضی اللہ عنہ ہیں اور سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ میں نے یہ روایت ابن المنکدر سے یاد کی اور ایوب نے ابن المنکدر سے کہا ‘ اے ابوبکر ! ( یہ محمد بن منکدر کی کنیت ہے ) ان سے جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث بیان کیجئے کیونکہ لوگ پسند کرتے ہیں کہ آپ جابر رضی اللہ عنہ کی احادیث بیان کریں تو انہوں نے اسی مجلس میں کہا کہ میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے سنا اور چار احادیث میں پے درپے یہ کہا کہ میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے سنا ۔ علی بن عبداللہ مدینی نے کہا کہ میں نے سفیان بن عیینہ سے کہا کہ سفیان ثوری تو ” غزوہ قریظہ “ کہتے ہیں ( بجائے غزوہ خندق کے ) انہوں نے کہا کہ میں نے اتنے ہی یقین کے ساتھ یاد کیا ہے جیسا کہ تم اس وقت بیٹھے ہو کہ انہوں نے ” غزوہ خندق کہا “ سفیان نے کہا کہ یہ دونوں ایک ہی غزوہ ہیں ( کیونکہ ) غزوہ خندق کے فوراً بعد اسی دن غزوہ قریظہ پیش آیا اور وہ مسکرائے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Ali bin Abdullah bin Al Madini telah menceritakan kepada kami Sufyan telah menceritakan kepada kami Ibnul Munkadir berkata 'Aku mendengar Jabir bin Abdullah berkata 'Pada perang Khandaq Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam memberi sebuah anjuran. Anjuran itu langsung dikerjakan oleh Zubair. Rasul memberi anjuran mereka lagi dan secara spontan anjuran itu dikerjakan oleh Zubair. Nabi memberi anjuran lagi dan lagi-lagi segera disambut oleh Zubair (ia mengulanginya tiga kali). Lantas nabi bersabda: 'Setiap nabi mempunyai pembela dan pembelaku adalah Zubair.' Sufyan berkata 'Aku menghafalnya dari Ibnul munkadir ' Ayyub kemudian berkata kepadanya (Sufyan) 'Wahai Abu Bakar ceritakanlah kepada mereka yang berasal dari Jabir sebab orang-orang itu merasa senang jika engkau menceritakan kepada mereka dari Jabir! Kemudian Sufyan berkata di majlis tersebut 'Aku mendengar Jabir -lantas ia perkuat antara hadis-hadis-