باب قول النبي صلى الله عليه وسلم: «لا ترجعوا بعدي كفارا، يضرب بعضكم رقاب بعض»

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا ، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6700 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، حَدَّثَنَا شَقِيقٌ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : سِبَابُ المُسْلِمِ فُسُوقٌ ، وَقِتَالُهُ كُفْرٌ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet, said, Abusing a Muslim is Fusuq (evil doing) and killing him is Kufr (disbelief).

":"ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے شقیق نے بیان کیا ‘ کہا کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور اس کو قتل کرنا کفرہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Umar bin Hafsh telah menceritakan kepadaku Ayahku Telah menceritakan kepada kami Al A'masy Telah menceritakan kepada kami Syaqiq mengatakan; Abdullah mengatakan Nabi Shallallahu'alaihiwasallam bersabda; 'Mencela orang muslim adalah kefasikan dan memeranginya adalah kekufuran.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6701 حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ : لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا ، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I heard the Prophet (ﷺ) saying, Do not revert to disbelief after me by striking (cutting) the necks of one another.

":"ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا مجھ کو واقد نے خبر دی ‘ انہیں ان کے والد نے اور انہیں ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ‘انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ‘آپ نے فرمایا کہ میرے بعد کفر کی طرف نہ لوٹ جانا کہ ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Hajjaj bin Minhal Telah menceritakan kepada kami Syu'bah Telah mengabarkan kepada kami Waqid bin Muhammad dari ayahnya dari Ibnu Umar bahwasanya ia mendengar Nabi Shallallahu'alaihiwasallam bersabda; 'Janganlah kalian sepeninggalku kembali kepada kekafiran sebagian kalian memenggal leher sebagian yang lainnya'.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6702 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ سِيرِينَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، - وَعَنْ رَجُلٍ آخَرَ هُوَ أَفْضَلُ فِي نَفْسِي مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ - : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ : أَلاَ تَدْرُونَ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالُوا : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ : حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ ، فَقَالَ : أَلَيْسَ بِيَوْمِ النَّحْرِ قُلْنَا : بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : أَيُّ بَلَدٍ هَذَا ، أَلَيْسَتْ بِالْبَلْدَةِ الحَرَامِ قُلْنَا : بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ ، وَأَمْوَالَكُمْ ، وَأَعْرَاضَكُمْ ، وَأَبْشَارَكُمْ ، عَلَيْكُمْ حَرَامٌ ، كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا ، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا ، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا ، أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ قُلْنَا : نَعَمْ ، قَالَ : اللَّهُمَّ اشْهَدْ ، فَلْيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الغَائِبَ ، فَإِنَّهُ رُبَّ مُبَلِّغٍ يُبَلِّغُهُ لِمَنْ هُوَ أَوْعَى لَهُ فَكَانَ كَذَلِكَ ، قَالَ : لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا ، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ حُرِّقَ ابْنُ الحَضْرَمِيِّ ، حِينَ حَرَّقَهُ جَارِيَةُ بْنُ قُدَامَةَ ، قَالَ : أَشْرِفُوا عَلَى أَبِي بَكْرَةَ ، فَقَالُوا : هَذَا أَبُو بَكْرَةَ يَرَاكَ ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : فَحَدَّثَتْنِي أُمِّي عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ : لَوْ دَخَلُوا عَلَيَّ مَا بَهَشْتُ بِقَصَبَةٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) addressed the people saying, Don't you know what is the day today? They replied, Allah and His Apostle know better. We thought that he might give that day another name. The Prophet said, Isn't it the day of An-Nahr? We replied, Yes. O Allah's Messenger (ﷺ). He then said, What town is this? Isn't it the forbidden (Sacred) Town (Mecca)? We replied, Yes, O Allah's Messenger (ﷺ). He then said, Your blood, your properties, your honors and your skins (i.e., bodies) are as sacred to one another like the sanctity of this day of yours in this month of yours in this town of yours. (Listen) Haven't I conveyed Allah's message to you? We replied, Yes He said, O Allah! Be witness (for it). So it is incumbent upon those who are present to convey it (this message of mine) to those who are absent because the informed one might comprehend what I have said better than the present audience who will convey it to him.) The narrator added: In fact, it was like that. The Prophet (ﷺ) added, Beware! Do not renegade as disbelievers after me by striking (cutting) the necks of one another.

":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے قرہ بن خالد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابن سیرین نے بیان کیا ‘ ان سے عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ نے بیان کیااور ایک دوسرے شخص ( حمید بن عبدالرحمٰن ) سے بھی سنا جو میری نظر میں عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ سے اچھے ہیں اور ان سے ابو بکرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو یوم النحر کو خطبہ دیا اور فرمایا تمہیں معلوم ہے یہ کون سا دن ہے ؟ لوگوں نے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے ۔ بیان کیا کہ ( اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خاموشی سے ) ہم یہ سمجھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا کوئی اور نام رکھیں گے ۔ لیکن آپ نے فرمایا کیا یہ قربانی کا دن ( یوم النحر ) نہیں ہے ؟ ہم نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ! آپ نے پھر پوچھا یہ کون سا شہر ہے ؟ کیا یہ البلدہ ( مکہ مکرمہ ) نہیں ہے ؟ ہم نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر تمہارا خون ‘ تمہارے مال ‘ تمہاری عزت اور تمہاری کھال تم پر اسی طرح حرمت والے ہیں جس طرح اس دن کی حرمت اس مہینے اور اس شہر میں ہے ۔ کیا میں نے پہنچا دیا ؟ ہم نے کہا جی ہاں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ ! گواہ رہنا ۔ پس میرا یہ پیغام موجود لوگ غیر موجود لوگوں کو پہنچا دیں کیونکہ بہت سے پہنچانے والے اس پیغام کو اس تک پہنچائیں گے جو اس کو زیادہ محفوظ رکھنے والا ہو گا ۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ بعض بعض کی گردن مارنے لگو ۔ پھر جب وہ دن آیا جب عبداللہ عمرو بن حضرمی کو جاریہ بن قدامہ نے ایک مکان میں گھیر کر جلا دیا تو جاریہ نے اپنے لشکر والوں سے کہا ذار ابوبکرہ کو تو جھانکو وہ کس خیال میں ہے ۔ انہوں نے کہا یہ ابوبکرہ موجود ہیں تم کو دیکھ رہے ہیں ۔ عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ کہتے ہیں مجھ سے میری والدہ ہالہ بنت غلیظ نے کہا کہ ابوبکرہ نے کہا اگر یہ لوگ ( تین جاریہ کے لشکر والے ) میرے گھر میں بھی گھس آئیں اور مجھ کو مارنے لگیں تو میں ان پر ایک بانس کی چھڑی بھی نہیں چلاؤں گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami Yahya telah menceritakan kepada kami Qurrah bin Khalid telah menceritakan kepada kami Ibnu Sirin dari Abdurrahman bin Abi Bakrah dari Abu Bakrah dan dari seorang lainnya yang dia lebih utama menurutku daripada Abdurrahman bin Abi Bakrah dari Abu bakrah Bahwasanya Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam berpidato di hadapan sahabat dan bertanya: 'Tahukah kalian hari apa ini?' 'Allah dan Rasul-Nya lebih tahu' Jawab mereka. Kata Abu Bakrah; Hingga kami ketika itu menyangka bahwa Nabi menamakannya dengan nama lain. Kemudian Nabi bertutur: 'Bukankah sekarang hari nahar (korban)?' Kami menjawab; 'betul Ya Rasulullah!.' Rasulullah bertanya: 'Negeri manakah ini bukankah negeri haram?' 'Benar ya Rasulullah' Jawab kami. Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Sesungguhnya darah kalian harta kalian kehormatan kalian dan kulit kalian adalah haram sebagaimana kehormatan hari kalian ini dalam bulan kalian ini dan negeri kalian ini bukankah telah kusampaikan?' 'Betul' Jawab kami. Nabi melanjutkan: 'Ya Allah saksikanlah hendaklah yang hadir menyampaikan berita ini kepada yang tidak hadir berapa banyak orang yang menyampaikan berita kepada orang yang lebih paham.' Selanjutnya beliau sampaikan pula sabdanya: 'Janganlah kalian menjadi kafir sepeninggalku sebagian kalian memenggal leher sebagian lainnya.' Dan dikala Ibnul khadrami dibakar oleh seorang hamba sahaya Ibnu Qudamah Abdurrahman mengatakan; 'Tolong kalian lihat Abu bakrah dari tempat yang tinggi! ' lantas mereka mengatakan 'Ini Abu Bakrah melihatmu hai hamba sahaya! ' Abdurrahman berkata; 'ibuku menceritakan kepadaku dari Abu Bakrah bahwasanya ia mengatakan; 'Kalaulah mereka menemuiku aku pun tidak akan menohok mereka dengan tongkatku ini.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6703 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِشْكَابَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تَرْتَدُّوا بَعْدِي كُفَّارًا ، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Beware! Do not renegade as (disbelievers) after me by striking (cutting) the necks of one another.

":"ہم سے احمد بن اشکاب نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد نے بیان کیا ‘ ان سے عکرمہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ تم میں بعض بعض کی گردن مارنے لگے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ahmad bin Isykab telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Fudhail dari ayahnya dari Ikrimah dari Ibnu 'Abbas radliallahu 'anhuma ia mengatakan; Nabi Shallallahu'alaihiwasallam bersabda; 'Jangan kalian murtad sepeninggalku sebagian kalian memenggal leher sebagian yang lainnya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6704 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ ، سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ جَدِّهِ جَرِيرٍ ، قَالَ : قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الوَدَاعِ : اسْتَنْصِتِ النَّاسَ ثُمَّ قَالَ : لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا ، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said to me during Hajjat-al-Wada`, Let the people keep quiet and listen. Then he said (addressing the people), Beware! Do not renegade as disbelievers after me by striking (cutting) the necks of one another.

":"ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے علی بن مدرک نے بیان کیا ‘ کہا میں نے ابو زرعہ بن عمرو بن جریر سے سنا ‘ ان سے ان کے دادا جریر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا لوگوں کو خاموش کر دو ۔ پھر آپ نے فرمایا میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ تم ایک دوسرے کی گردن مارنے لگ جاؤ ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Sulaiman bin Harb telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari 'Ali bin Mudrik aku mendengar Abu Zur'ah bin 'Amru bin Jarir dari kakeknya Jarir mengatakan Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda kepadaku pada haji wada': 'suruhlah orang-orang diam ' kemudian beliau bersabda: 'Janganlah kalian sepeninggalku menjadi kafir sebagian kalian memenggal leher sebagian yang lainnya.''