: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ اللَّبَنِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6639 حَدَّثَنَا عَبْدَانُ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ : بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ ، فَشَرِبْتُ مِنْهُ ، حَتَّى إِنِّي لَأَرَى الرِّيَّ يَخْرُجُ مِنْ أَظْفَارِي ، ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي - يَعْنِي - عُمَرَ قَالُوا : فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : العِلْمَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I heard Allah's Messenger (ﷺ) saying, While I was sleeping, I was given a bowl full of milk (in a dream), and I drank of it to my fill until I noticed its wetness coming out of my nails, and then I gave the rest of it to `Umar. They (the people) asked, What have you interpreted (about the dream)? O Allah's Apostle? He said, (It is Religious) knowledge.

":"ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو یونس نے خبر دی ‘ انہیں زہری نے ‘ انہیں حمزہ ابن عبداللہ نے خبر دی ‘ ان سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہمیں نے رسول اللہ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ‘ آپ نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لایا گیا اور میں نے اس کا دودھ پیا ۔ یہاں تک کہ اس کی سیرابی کا اثر میں نے اپنے ناخنوں میں ظاہر ہوتا دیکھا ۔ اس کے بعد میں نے اس کا بچا ہوا دے دیا ۔ آپ کا اشارہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف تھا ۔ صحابہ نے پوچھا آپ نے اس کی تعبیر کیا کی یا رسول اللہ ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علم ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Abdan Telah mengabarkan kepada kami Abdullah telah mengabarkan kepada kami Yunus dari Az Zuhri telah mengabarkan kepadaku Hamzah bin 'Abdullah bahwasanya Ibnu Umar mengatakan aku mendengar Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Ketika aku tertidur aku diberi gelas susu lantas aku minum sehingga kulihat sungai keluar dari kuku-kuku-ku kemudian kelebihannya aku berikan kepada Umar.' Para sahabat bertanya; 'Lantas bagaimana anda takwilkan ya Rasulullah? ' Nabi menjawab; 'itulah ilmu.''