: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6562 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، وَمَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، يَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ اليَهُودَ إِذَا سَلَّمُوا عَلَى أَحَدِكُمْ إِنَّمَا يَقُولُونَ : سَامٌ عَلَيْكَ ، فَقُلْ : عَلَيْكَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, When the Jews greet anyone of you they say: 'Sam'Alaika (death be upon you); so you should say; 'Wa 'Alaika (and upon you).'

":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے ، انہوں نے سفیان بن عیینہ ، اور امام مالک سے ، ان دونوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا ، کہامیں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا ، وہ کہتے تھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہودی لوگ جب تم مسلمانوں میں سے کسی کو سلام کرتے ہیں تو سام علیک کہتے ہیں تم بھی جواب میں علیک کہا کرو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami Yahya bin Sa'id dari Sufyan dan Malik bin Anas mengatakan telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Dinar mengatakan aku mendengar Ibnu Umar radliallahu 'anhu mengatakan; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Jika kaum yahudi mengucapkan salam kepada salah seorang diantara kalian kemudian mereka katakan; Saamun 'alaika (kiranya kamu tertimpa kematian) maka katakanlah; wa'alaika (bahkan untukmu).''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6563 بَابٌ : حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي شَقِيقٌ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْكِي نَبِيًّا مِنَ الأَنْبِيَاءِ ، ضَرَبَهُ قَوْمُهُ فَأَدْمَوْهُ ، فَهُوَ يَمْسَحُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ ، وَيَقُولُ : رَبِّ اغْفِرْ لِقَوْمِي فَإِنَّهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

As if I am looking at the Prophet (ﷺ) while he was speaking about one of the prophets whose people have beaten and wounded him, and he was wiping the blood off his face and saying, O Lord! Forgive my, people as they do not know.

":"ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے ، کہا ہم سے اعمش نے ، کہا مجھ سے شقیق ابن سلمہ نے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہاجیسے میں ( اس وقت ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ رہا ہوں آپ ایک پیغمبر ( حضرت نوح علیہ السلام ) کی حکایت بیان کر رہے تھے ان کی قوم والوں نے ان کو اتنا مارا کہ لہولہان کر دیا وہ اپنے منہ سے خون پونچھتے تھے اور یوں دعا کرتے جاتے پروردگار میری قوم والوں کو بخش دے وہ نادان ہیں ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Umar bin Hafsh telah menceritakan kepada kami Ayahku telah menceritakan kepada kami Al A'masy mengatakan telah menceritakan kepadaku Syaqiq mengatakan Abdullah mengatakan Seakan-akan aku melihat Nabi shallallahu 'alaihi wasallam mengisahkan seorang Nabi yang ditempeleng oleh kaumnya sambil ia menyeka darah dari wajahnya dan memanjatkan doa; 'ya Rabbi ampunilah kaumku sebab mereka adalah orang yang tidak tahu.''