باب ما يرث النساء من الولاء

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَا يَرِثُ النِّسَاءُ مِنَ الوَلاَءِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6407 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : أَرَادَتْ عَائِشَةُ ، أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ ، فَقَالَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّهُمْ يَشْتَرِطُونَ الوَلاَءَ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اشْتَرِيهَا ، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

When Aisha intended to buy Barira, she said to the Prophet, Barira's masters stipulated that they will have the Wala. The Prophet (ﷺ) said (to Aisha), Buy her, as the Wala is for the one who manumits.

":"ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہعائشہ رضی اللہ عنہا نے بریرہ رضی اللہ عنہا کو خریدنا چاہا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یہ لوگ ولاء کی شرط لگاتے ہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خرید لو ، ولاء تو اسی کے ساتھ قائم ہوتی ہے جو آزاد کرے ۔ ( آزاد کرائے ) ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Hafsh bin Umar telah menceritakan kepada kami Hammam dari Nafi' dari Ibnu Umar radliallahu 'anhuma mengatakan; Aisyah ingin membeli Barirah kemudian dia berkata kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam; 'Mereka memberi syarat wala`nya tetap milik mereka'. Maka Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Belilah ia hanyasanya wala' bagi yang memerdekakannya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6408 حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْطَى الوَرِقَ ، وَوَلِيَ النِّعْمَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, The wala is for the one who gives the silver (pays the price) and does the favor (of manumission after paying the price).

":"ہم سے ابن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو وکیع نے خبر دی ، انہیں سفیان نے ، انہیں منصور نے ، انہیں ابراہیم نے ، انہیں اسود نے ، اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ولاء اس کے ساتھ قائم ہو گی جو قیمت دے اور احسان کرے ۔ ( آزاد کر کے ) ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ibnu Salam telah mengabarkan kepada kami Waki' dari Sufyan dari Manshur dari Ibrahim dari Al Aswad dari Aisyah mengatakan Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Wala` bagi yang menyerahkan perak (pembeli) dan menjamin kesenangan (mengurus hidupnya).''