باب من مات وعليه نذر

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نَذْرٌ وَأَمَرَ ابْنُ عُمَرَ ، امْرَأَةً ، جَعَلَتْ أُمُّهَا عَلَى نَفْسِهَا صَلاَةً بِقُبَاءٍ ، فَقَالَ : صَلِّي عَنْهَا وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ، نَحْوَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6348 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، أَخْبَرَهُ : أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ الأَنْصَارِيَّ ، اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ ، فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ ، فَأَفْتَاهُ أَنْ يَقْضِيَهُ عَنْهَا ، فَكَانَتْ سُنَّةً بَعْدُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

that he consulted the Prophet (ﷺ) about a vow that had been made by his mother who died without fulfilling it. The Prophet (ﷺ) gave his verdict that he should fulfill it on her behalf. The verdict became Sunna (i.e. the Prophet's tradition).

":"ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے ، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ نے خبر دی ، انہیں ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خبر دی ، انہیں سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہانہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک نذر کے بارے میں پوچھا جو ان کی والدہ کے ذمہ باقی تھی اور ان کی موت نذر پوری کرنے سے پہلے ہو گئی تھی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فتویٰ اس کا دیا کہ نذر وہ اپنی ماں کی طرف سے پوری کر دیں ۔ چنانچہ بعد میں یہی طریقہ مسنونہ قرار پایا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abul Yaman Telah mengabarkan kepada kami Syu'aib dari Az Zuhri mengatakan telah mengabarkan kepadaku Ubaidullah bin Abdullah bin Utbah bahwasanya Abdullah bin Abbas mengabarkan kepadanya bahwa Sa'd bin Ubadah Al Anshari meminta fatwa kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam tentang nadzar yang ditanggung ibunya kemudian ibunya meninggal sebelum memenuhi nadzarnya. Nabi shallallahu 'alaihi wasallam memberinya fatwa agar ia melaksanakan nadzarnya kemudian hal itu menjadi sunnah.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6349 حَدَّثَنَا آدَمُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ : إِنَّ أُخْتِي قَدْ نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ ، وَإِنَّهَا مَاتَتْ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَوْ كَانَ عَلَيْهَا دَيْنٌ أَكُنْتَ قَاضِيَهُ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَاقْضِ اللَّهَ ، فَهُوَ أَحَقُّ بِالقَضَاءِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A man came to the Prophet (ﷺ) and said to him, My sister vowed to perform the Hajj, but she died (before fulfilling it). The Prophet (ﷺ) said, Would you not have paid her debts if she had any? The man said, Yes. The Prophet (ﷺ) said, So pay Allah's Rights, as He is more entitled to receive His rights.

":"ہم سے آدم نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ابوبشر نے ، کہا کہ میں نے سعید بن جبیر سے سنا ، ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہایک صاحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ میری بہن نے نذر مانی تھی کہ حج کریں گی لیکن اب ان کا انتقال ہو چکا ہے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر ان پر کوئی قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتے ؟ انہوں نے عرض کی ضرور ادا کرتے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر اللہ کا قرض بھی ادا کرو کیونکہ وہ اس کا زیادہ مستحق ہے کہ اس کا قرض پورا ادا کیا جائے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Adam telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Abu Bisyr mengatakan aku mendengar Sa'id bin Jubair dari Ibnu 'Abbas radliallahu 'anhuma mengatakan; Seorang laki-laki mendatangi Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan berujar; 'Saudariku bernadzar untuk menunaikan haji namun terburu meninggal.' Maka Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bertanya: 'Kalaulah dia mempunyai hutang apakah kamu berkewajiban melunasinya?' 'iya' jawabnya. Nabi shallallahu 'alaihi wasallam melanjutkan: 'maka Lunasilah (hutang) kepada Allah karena ia lebih berhak untuk dipenuhi.''