باب لا حول ولا قوة إلا بالله

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6264 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الحَذَّاءُ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ : كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ ، فَجَعَلْنَا لاَ نَصْعَدُ شَرَفًا ، وَلاَ نَعْلُو شَرَفًا ، وَلاَ نَهْبِطُ فِي وَادٍ إِلَّا رَفَعْنَا أَصْوَاتَنَا بِالتَّكْبِيرِ ، قَالَ : فَدَنَا مِنَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : يَا أَيُّهَا النَّاسُ ، ارْبَعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ ، فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا ، إِنَّمَا تَدْعُونَ سَمِيعًا بَصِيرًا ثُمَّ قَالَ : يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ ، أَلاَ أُعَلِّمُكَ كَلِمَةً هِيَ مِنْ كُنُوزِ الجَنَّةِ ، لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

While we were with Allah's Messenger (ﷺ) in a holy battle, we never went up a hill or reached its peak or went down a valley but raised our voices with Takbir. Allah's Messenger (ﷺ) came close to us and said, O people! Don't exert yourselves, for you do not call a deaf or an absent one, but you call the All- Listener, the All-Seer. The Prophet (ﷺ) then said, O `Abdullah bin Qais! Shall I teach you a sentence which is from the treasures of Paradise? ( It is): 'La haula wala quwata illa billah. (There is neither might nor power except with Allah).

":"مجھ سے ابوالحسن محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو حضرت عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم کو خالد حذاء نے خبر دی ، انہیں ابوعثمان نہدی نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے اور جب بھی ہم کسی بلندی پر چڑھتے یا کسی نشیبی علاقہ میں اترتے تو تکبیر بلند آواز سے کہتے ۔ بیان کیا کہ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے قریب آئے اور فرمایا اے لوگو ! اپنے آپ پر رحم کرو ، کیونکہ تم کسی بہرے یا غیر موجود کو نہیں پکارتے بلکہ تم اس ذات کو پکارتے ہو جو بہت زیادہ سننے والا بڑا دیکھنے والا ہے ۔ پھر فرمایا اے عبداللہ بن قیس ! ( ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ ) کیا میں تمہیں ایک کلمہ نہ سکھادوں جو جنت کے خزانوں میں سے ہے ۔ ( وہ کلمہ ہے ) لاحول ولا قوۃ الا باﷲ ( طاقت و قوت اللہ کے سوا اور کسی کے پاس نہیں )

':'Telah menceritakan kepadaku Muhammad bin Muqatil Abul Hasan telah mengabarkan kepada kami Abdullah telah mengabarkan kepada kami Khalid Al Hadzdza` dari Abu Utsman an Nahdi dari Abu Musa menuturkan; kami pernah bersama Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam dalam suatu peperangan kami tidak menaiki tanah mendaki atau tanah tinggi atau menuruni lembah selain kami meninggikan suara kami dengan takbir. Kata Abu Musa kemudian Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam mendekati kami dan bersabda: 'Hai manusia rendahkanlah suara kalian ketika berdoa sebab kalian tidak menyeru dzat yang tuli lagi tidak ghaib hanyasanya kalian menyeru kepada Dzat yang Maha mendengar lagi Maha melihat.' Kemudian beliau bersabda: 'hai Abdullah bin Qais maukah kamu kuajari kalimat yang menjadi harta karun surga? yaitu ucapan laa-haula walaa quwwata illa billah.''