باب الرفق في الأمر كله

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الرِّفْقِ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5701 حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ صَالِحٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، أَنَّ عَائِشَةَ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ : دَخَلَ رَهْطٌ مِنَ اليَهُودِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالُوا : السَّامُ عَلَيْكُمْ ، قَالَتْ عَائِشَةُ : فَفَهِمْتُهَا فَقُلْتُ : وَعَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ ، قَالَتْ : فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَهْلًا يَا عَائِشَةُ ، إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ فَقُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : قَدْ قُلْتُ : وَعَلَيْكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

(the wife of the Prophet) A group of Jews entered upon the Prophet (ﷺ) and said, As-Samu-Alaikum. (i.e. death be upon you). I understood it and said, Wa-Alaikum As-Samu wal-la'n. (death and the curse of Allah be Upon you). Allah's Messenger (ﷺ) said Be calm, O `Aisha! Allah loves that on, should be kind and lenient in all matters. I said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Haven't you heard what they (the Jews) have said? Allah's Messenger (ﷺ) said I have (already) said (to them) And upon you !

":"ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعید نے بیان کیا ، ان سے صالح نے ، ان سے ابن شہاب نے اور ان سے عروہ بن زبیر نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ کچھ یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا ” السام علیکم “ ( تمہیں موت آئے ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں اس کا مفہوم سمجھ گئی اور میں نے ان کا جواب دیا کہ وعلیکم السام واللعنۃ “ ( یعنی تمہیں موت آئے اورلعنت ہو ) بیان کیا کہ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٹھہرو ، اے عائشہ ! اللہ تعالیٰ تمام معاملات میں نرمی اور ملائمت کو پسند کرتا ہے ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا آپ نے سنا نہیں انہوں نے کیا کہا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے اس کا جواب دے دیا تھا کہ وعلیکم ( اور تمہیں بھی ) ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abdul Aziz bin Abdullah telah menceritakan kepada kami Ibrahim bin Sa'd dari Shalih dari Ibnu Syihab dari 'Urwah bin Az Zubair bahwa Aisyah radliallahu 'anha isteri Nabi shallallahu 'alaihi wasallam berkata; 'Sekelompok orang Yahudi datang menemui Rasulullah shallaallahu 'alaihi wa sallam mereka lalu berkata; 'Assaamu 'alaikum (semoga kecelakaan atasmu). Aisyah berkata; 'Saya memahaminya maka saya menjawab; 'wa'alaikum as saam wal la'nat (semoga kecelakaan dan laknat tertimpa atas kalian).' Aisyah berkata; 'Lalu Rasulullah shallaallahu 'alaihi wa sallam bersabda: 'Tenanglah wahai Aisyah sesungguhnya Allah mencintai sikap lemah lembut pada setiap perkara.' Saya berkata; 'Wahai Rasulullah! Apakah engkau tidak mendengar apa yang telah mereka katakan?' Rasulullah shallaallahu 'alaihi wa sallam menjawab: 'Saya telah menjawab 'WA 'ALAIKUM (dan semoga atas kalian juga).''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5702 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي المَسْجِدِ ، فَقَامُوا إِلَيْهِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تُزْرِمُوهُ ثُمَّ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَاءٍ فَصُبَّ عَلَيْهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A bedouin urinated in the mosque and the people ran to (beat) him. Allah's Messenger (ﷺ) said, Do not interrupt his urination (i.e. let him finish). Then the Prophet (ﷺ) asked for a tumbler of water and poured the water over the place of urine.

":"ہم سے عبداللہ بن عبدالوہاب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ثابت نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کر دیا تھا ۔ صحابہ کرام ان کی طرف دوڑے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے پیشاب کو مت روکو ۔ پھر آپ نے پانی کا ڈول منگوایا اور وہ پیشاب کی جگہ پر بہا دیا گیا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Abdul Wahhab telah menceritakan kepada kami Hammad bin Zaid dia berkata; telah menceritakan kepada kami Tsabit dari Anas bin Malik bahwa seorang Arab Badui kencing di masjid lalu orang-orang mendatanginya maka Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Biarkanlah.' Kemudian beliau meminta diambilkan air lalu beliau menyiramnya.''