: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ القُرْطِ لِلنِّسَاءِ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : أَمَرَهُنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّدَقَةِ ، فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ إِلَى آذَانِهِنَّ وَحُلُوقِهِنَّ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5568 حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عَدِيٌّ ، قَالَ : سَمِعْتُ سَعِيدًا ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى يَوْمَ العِيدِ رَكْعَتَيْنِ ، لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلاَ بَعْدَهَا ، ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ وَمَعَهُ بِلاَلٌ ، فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ ، فَجَعَلَتِ المَرْأَةُ تُلْقِي قُرْطَهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) offered a two-rak`at prayer on `Id day and he did not offer any (Nawafil prayer) before or after it. He then went towards the women, and Bilal was accompanying him, and ordered them to give alms. And so the women started giving their earrings (etc .).

":"ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے عدی بن ثابت نے خبر دی ، کہا کہ میں نے سعید بن جبیر سے سنا اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عید کے دن دو رکعتیں پڑھا ئیں نہ اس کے پہلے کوئی نماز پڑھی اور نہ اس کے بعدپھر آپ عورتوں کی طرف تشریف لائے ، آپ کے ساتھ حضرت بلال رضی اللہ عنہ تھے ۔ آپ نے عورتوں کو صدقہ کا حکم فرمایا تو وہ اپنی بالیاں حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی جھولی میں ڈالنے لگیں ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Hajjaj bin Minhal telah menceritakan kepada kami Syu'bah dia berkata; telah mengabarkan kepadaku 'Adi dia berkata; saya mendengar Sa'id dari Ibnu Abbas radliallahu 'anhuma bahwa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam shalat Ied dua raka'at beliau tidak mengerjakan shalat (sunnah) sebeum maupun sesudahnya kemudian beliau menemui para wanita bersama Bilal beliau memerintahkan mereka untuk bersedekah hingga para wanita banyak yang melempar anting mereka.''