باب المراضع من المواليات وغيرهن

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ المَرَاضِعِ مِنَ المَوَالِيَاتِ وَغَيْرِهِنَّ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5080 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ ، أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ ، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَتْ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، انْكِحْ أُخْتِي بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ ، قَالَ : وَتُحِبِّينَ ذَلِكِ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ ، لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ ، وَأَحَبُّ مَنْ شَارَكَنِي فِي الخَيْرِ أُخْتِي ، فَقَالَ : إِنَّ ذَلِكِ لاَ يَحِلُّ لِي فَقُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، فَوَاللَّهِ إِنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّكَ تُرِيدُ أَنْ تَنْكِحَ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ ؟ فَقَالَ : بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ فَقُلْتُ : نَعَمْ ، قَالَ : فَوَاللَّهِ لَوْ لَمْ تَكُنْ رَبِيبَتِي فِي حَجْرِي مَا حَلَّتْ لِي ، إِنَّهَا بِنْتُ أَخِي مِنَ الرَّضَاعَةِ ، أَرْضَعَتْنِي وَأَبَا سَلَمَةَ ثُوَيْبَةُ فَلاَ تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِكُنَّ وَلاَ أَخَوَاتِكُنَّ وَقَالَ شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ عُرْوَةُ : ثُوَيْبَةُ أَعْتَقَهَا أَبُو لَهَبٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

(the wife of the Prophet) I said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Will you marry my sister, the daughter of Abu Sufyan. The Prophet (ﷺ) said, Do you like that? I said, Yes, for I am not your only wife, and the person I like most to share the good with me, is my sister. He said, That is not lawful for me. I said, O Allah's Messenger (ﷺ)! We have heard that you want to marry Durra, the daughter of Abu Salama. He said, You mean the daughter of Um Salama? I said, Yes. He said, Even if she were not my stepdaughter, she is unlawful for me, for she is my foster niece. Thuwaiba suckled me and Abu Salama. So you should not present to me your daughters and sisters. Narrated 'Urwa: Thuwaiba had been a slave girl whom Abu Lahab had emancipated.

":"ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابن شہاب نے ، انہیں عروہ نے خبر دی ، ان کو ابوسلمہ کی صاحبزادی زینب نے خبر دی کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میری بہن ( عزہ ) بنت ابی سفیان سے نکاح کر لیجئے ۔ آپ نے فرمایا اور تم اسے پسند بھی کروگی ( کہ تمہاری بہن تمہاری سوکن بن جائے ) میں نے عرض کیا جی ہاں ، اس سے خالی تو میں اب بھی نہیں ہوں اور میں پسند کرتی ہوں کہ اپنی بہن کو بھی بھلائی میں اپنے ساتھ شریک کر لوں ۔ آپ نے اس پر فرمایا کہ یہ میرے لیے جائز نہیں ہے ۔ ( دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرنا ) میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ! واللہ اس طرح کی باتیں ہو رہی ہیں کہ آپ درہ بنت ابی سلمہ سے نکاح کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ، ام سلمہ کی بیٹی ۔ جب میں نے عرض کیا ، جی ہاںتو آپ نے فرمایا اگر وہ میری پرورش میں نہ ہوتی جب بھی وہ میرے لیے حلال نہیں تھی وہ تو میرے رضاعی بھائی کی لڑکی ہے ۔ مجھے اور ابوسلمہ کو ثوبیہ نے دودھ پلایا تھا ۔ پس تم میرے لیے اپنی لڑکیوں اور بہنوں کو نہ پیش کیا کرو ۔ اور شعیب نے بیان کیا ، ان سے زہری نے اور ان سے عروہ نے ، کہا کہ ثوبیہ کو ابولہب نے آزاد کیا تھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Yahya bin Bukair Telah menceritakan kepada kami Al Laits dari Uqail dari Ibnu Syihab Telah mengabarkan kepadaku Urwah bahwa Zainab binti Abu Salamah Telah mengabarkan kepadanya bahwa Ummu Habibah Isteri Nabi shallallahu 'alaihi wasallam berkata; Aku pernah berkata 'Wahai Rasulullah nikahilah saudara perempuanku binti Abu Sufyan.'Beliau bertanya: 'Apakah kamu menyukai hal itu?' aku menjawab 'Ya aku tak ingin jika kebaikanmu kunikmati sendiri. Aku ingin jika kebaikanmu juga sama-sama dirasakan oleh saudariku.' Beliau pun bersabda: 'Sesungguhnya hal itu tidaklah halal bagiku.' Aku berkata lagi 'Wahai Rasulullah demi Allah sesungguhnya kami pernah ngobrol-ngobrol bahwa Anda ingin menikahi Durrah binti Abu Salamah!.' Beliau balik bertanya: 'Binti Abu Salamah?' aku menjawb 'Ya.' Beliau bersabda: 'Demi Allah sekiranya ia bukan termasuk anak tiri dalam asuhanku ia pun tak halal bagiku. Sesungguhnya ia adalah anak perempuan dari saudara sesusuanku. Tsuwaibah telah menyusuiku dan juga Abu Salamah. Karena itu janganlah kalian menawarkan anak-anak dan saudara-saudara perempuan kalian padaku.' Syu'aib berkata; Dari Az Zuhri bahwa telah berkata Urwah; Yang membebaskan Tsuwaibah adalah Abu Lahab.'