باب: كيف نزل الوحي، وأول ما نزل

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابٌ : كَيْفَ نَزَلَ الوَحْيُ ، وَأَوَّلُ مَا نَزَلَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : المُهَيْمِنُ : الأَمِينُ ، القُرْآنُ أَمِينٌ عَلَى كُلِّ كِتَابٍ قَبْلَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4714 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ، عَنْ شَيْبَانَ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، قَالَ : أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ ، وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ ، قَالاَ : لَبِثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ ، يُنْزَلُ عَلَيْهِ القُرْآنُ وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) remained in Mecca for ten years, during which the Qur'an used to be revealed to him; and he stayed in Medina for ten years.

':'Telah menceritakan kepada kami Ubaidullah bin Musa dari Syaiban dari Yahya dari Abu Salamah ia berkata; Telah mengabarkan kepadaku Aisyah dan Ibnu Abbas radliallahu 'anhum keduanya berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam berdiam diri di Makkah selama sepuluh tahun dan Al Qur`an diturunkan kepada beliau. Sementara di Madinah adalah juga sepuluh tahun.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4715 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبِي ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، قَالَ : أُنْبِئْتُ أَنَّ جِبْرِيلَ ، أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ أُمُّ سَلَمَةَ ، فَجَعَلَ يَتَحَدَّثُ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُمِّ سَلَمَةَ : مَنْ هَذَا ؟ أَوْ كَمَا قَالَ ، قَالَتْ : هَذَا دِحْيَةُ ، فَلَمَّا قَامَ ، قَالَتْ : وَاللَّهِ مَا حَسِبْتُهُ إِلَّا إِيَّاهُ ، حَتَّى سَمِعْتُ خُطْبَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْبِرُ خَبَرَ جِبْرِيلَ ، أَوْ كَمَا قَالَ ، قَالَ أَبِي : قُلْتُ لِأَبِي عُثْمَانَ : مِمَّنْ سَمِعْتَ هَذَا ؟ قَالَ : مِنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I was informed that Gabriel came to the Prophet (ﷺ) while Um Salama was with him. Gabriel started talking (to the Prophet). Then the Prophet (ﷺ) asked Um Salama, Who is this? She replied, He is Dihya (al-Kalbi). When Gabriel had left, Um Salama said, By Allah, I did not take him for anybody other than him (i.e. Dihya) till I heard the sermon of the Prophet (ﷺ) wherein he informed about the news of Gabriel. The subnarrator asked Abu `Uthman: From whom have you heard that? Abu `Uthman said: From Usama bin Zaid.

":"ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے ‘ کہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا ‘ ان سے ابوعثمان مہدی نے بیان کیا کہمجھے معلوم ہوا ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کرنے لگے ۔ اس وقت ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا آپ کے پاس موجود تھیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ جانتی ہو یہ کون ہیں ؟ یا اسی طرح کے الفاظ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائے ۔ ام المؤمنین نے کہا کہ دحیہ الکلبی ہیں ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا خدا کی قسم ! اس وقت بھی میں انہیں دحیہ الکلبی سمجھتی رہی ۔ آخر جب میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ سنا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جبرائیل ( علیہ السلام ) کے آنے کی خبر سنائی تب مجھے حال معلوم ہوا یا اسی طرح کے الفاظ بیان کئے ۔ معتمر نے بیان کیا کہ میرے والد ( سلیمان ) نے کہا ‘ میں نے ابوعثمان مہدی سے کہا کہ آپ نے یہ حدیث کس سے سنی تھی ؟ انہوں نے بتایا کہ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہا سے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musa bin Isma'il Telah menceritakan kepada kami Mu'tamir ia berkata; Aku mendengar bapakku dari Abu Utsman ia berkata; Telah diberitakan kepadaku bahwa Jibril mendatangi Nabi shallallahu 'alaihi wasallam sementara di sisi beliau ada Ummu Salamah. Maka Jibril pun berbincang-bincang. Kemudian Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bertanya kepada Ummu Salamah: 'Siapakah ini?' Ia menjawab 'Ini adalah Dihyah.' Setelah beranjak Ummu Salamah berkata 'Demi Allah tidaklah aku menduganya bahwa ia adalah Jibril hingga aku mendengar Khuthbah Nabi shallallahu 'alaihi wasallam yang menyampaikan berita tentang Jibril.' Atau sebagaimana yang dikatakan Abu Utsman. Aku bertanya kepada Abu Utsman 'Dari mana Anda mendengar hadits ini?' Ia menjawab 'Dari Usamah bin Zaid.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4716 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ المَقْبُرِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا مِنَ الأَنْبِيَاءِ نَبِيٌّ إِلَّا أُعْطِيَ مَا مِثْلهُ آمَنَ عَلَيْهِ البَشَرُ ، وَإِنَّمَا كَانَ الَّذِي أُوتِيتُ وَحْيًا أَوْحَاهُ اللَّهُ إِلَيَّ ، فَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَكْثَرَهُمْ تَابِعًا يَوْمَ القِيَامَةِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Every Prophet was given miracles because of which people believed, but what I have been given, is Divine Inspiration which Allah has revealed to me. So I hope that my followers will outnumber the followers of the other Prophets on the Day of Resurrection.

":"ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، کہا ہم سے سعد مقبری نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد کیسان نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر نبی کو ایسے ایسے معجزات عطا کئے گئے کہ ( انہیں دیکھ کر ) ان پر ایمان لائے ( بعد کے زمانے میں ان کا کوئی اثر نہیں رہا ) اور مجھے جو معجزہ دیا گیا ہے وہ وحی ( قرآن ) ہے جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نازل کی ہے ۔ ( اس کا اثر قیامت تک باقی رہے گا ) اس لئے مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میرے تابع فرمان لوگ دوسرے پیغمبروں کے تابع فرمانوں سے زیادہ ہوں گے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Yusuf Telah menceritakan kepada kami Al Laits Telah menceritakan kepada kami Sa'id Al Maqburi dari bapaknya dari Abu Hurairah radliallahu 'anhu ia berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Tidak ada seorang Nabi pun kecuali telah diberi keistimewaan-keistimewaan khusus yang tidak diberikan kepada manusia lainnya sehingga orang-orang beriman padanya. Dan ada pun yang diberikan padaku adalah wahyu yang Allah turunkan kepadaku. Maka aku berharap bahwa adalah Nabi yang paling banyak pengikutnya pada hari kiamat.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4717 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى تَابَعَ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الوَحْيَ قَبْلَ وَفَاتِهِ ، حَتَّى تَوَفَّاهُ أَكْثَرَ مَا كَانَ الوَحْيُ ، ثُمَّ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah sent down His Divine Inspiration to His Apostle continuously and abundantly during the period preceding his death till He took him unto Him. That was the period of the greatest part of revelation; and Allah's Messenger (ﷺ) died after that.

":"ہم سے عمرو بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد ( ابراہیم بن سعد ) نے ، ان سے صالح بن کیسان نے ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، کہا ، مجھ سے حضرت انس بن مالک نے خبر دی کہاللہ تعالیٰ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر پے در پے وحی اتارتا رہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے قریبی زمانے میں تو بہت وحی اتری پھر اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Amru bin Muhammad Telah menceritakan kepada kami Ya'qub bin Ibrahim Telah menceritakan kepada kami bapakku dari Shalih bin Kaisan dari Ibnu Syihab ia berkata Telah mengabarkan kepadaku Anas bin Malik radliallahu 'anhu bahwa Allah telah menurunkan wahyu secara berturut-turut kepada Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam sebelum wafatnya setelah turunnya wahyu sempurnya maka wafatlah Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4718 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ جُنْدَبًا ، يَقُولُ : اشْتَكَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَلَمْ يَقُمْ لَيْلَةً - أَوْ لَيْلَتَيْنِ - فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ ، فَقَالَتْ : يَا مُحَمَّدُ مَا أُرَى شَيْطَانَكَ إِلَّا قَدْ تَرَكَكَ ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ : { وَالضُّحَى وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَى مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى }

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Once the Prophet (ﷺ) fell ill and did not offer the night prayer (Tahajjud prayer) for a night or two. A woman (the wife of Abu Lahab) came to him and said, O Muhammad ! I do not see but that your Satan has left you. Then Allah revealed (Surat-Ad-Duha): 'By the fore-noon, and by the night when it darkens (or is still); Your Lord has not forsaken you, nor hated you.' (93)

":"ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے اسود بن قیس نے ، کہا کہ میں نے جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار پڑے اور ایک یا دو راتوں میں ( تہجد کی نماز کے لئے ) نہ اٹھ سکے تو ایک عورت ( عوراء بنت رب ابولہب کی جورو ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی محمد ! میرا خیا ل ہے کہ تمہارے شیطان نے تمہیں چھوڑ دیا ہے ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی والضحیٰ الخقسم ہے دن کی روشنی کی اور رات کی جب وہ قرار پکڑے کہ آپ کے پروردگار نے نہ آپ کو چھوڑ ا ہے اور نہ وہ آپ سے خفا ہوا ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Nu'aim Telah menceritakan kepada kami Sufyan dari Al Aswad bin Qais ia berkata Aku mendengar Jundub berkata; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam pernah jatuh sakit hingga beliau tidak bisa bangun selama sehari atau dua hari maka seorang wanita pun datang kepada beliau dan berkata 'Wahai Muhammad tidaklah aku melihat syetanmu itu kecuali ia telah meninggalkanmu.' Maka Allah 'azza wajalla menurunkan ayat: 'WADLDLUHAA WALLAILI IDZAA SAJAA MAA WADDA'AKA RABBUKA WAMAA QALAA (Demi waktu Dluha. Dan demi waktu malam ketika tiba. Sesungguhnya Tuhan-mu tidaklah meninggalkanmu). (QS. Adhdhuha 1-3).'