باب الادلاج من المحصب

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الِادِّلاَجِ مِنَ المُحَصَّبِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1691 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : حَاضَتْ صَفِيَّةُ لَيْلَةَ النَّفْرِ فَقَالَتْ : مَا أُرَانِي إِلَّا حَابِسَتَكُمْ ، قَالَ : النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقْرَى حَلْقَى ، أَطَافَتْ يَوْمَ النَّحْرِ ؟ ، قِيلَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَانْفِرِي

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

'A'icha () dit: «La nuit du Départ..., Saftiyya eut ses menstrues. Elle dit alors: Je crois que je vais vous retenir. — Ah! dit le Prophète (), atelle fait le tawâf le jour de l'Immolation? — Oui, réponditon. — Tu peux donc partir..., dit le Prophète à Satiyya. »

":"ہم سے عمرو بن حفص نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے ابراہیم نخعی نے بیان کیا ، ان سے اسود نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہمکہ سے روانگی کی رات صفیہ رضی اللہ عنہا حائضہ تھیں ، انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے میں ان لوگوں کے روکنے کا باعث بن جاؤں گی ، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا «عقرى حلقى» کیا تو نے قربانی کے دن طواف الزیارۃ کیا تھا ؟ اس نے کہا کہ جی ہاں کر لیا تھا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر چلو ۔ ابوعبداللہ امام بخاری نے کہا ، محمد بن سلام نے ( اپنی روایت میں ) یہ زیادتی کی ہے کہ ہم سے محاضر نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے ابراہیم نخعی نے ، ان سے اسود نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( حجۃ الوادع ) میں مدینہ سے نکلے تو ہماری زبانوں پر صر ف حج کا ذکر تھا ۔ جب ہم مکہ پہنچ گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں احرام کھول دینے کا حکم دیا ( افعال عمرہ کے بعد جن کے ساتھ قربانی نہیں تھی ) روانگی کی رات صفیہ بنت حی رضی اللہ عنہا حائضہ ہو گئیں ، آنحضرت صلی اللہ علی وسلم نے اس پر فرمایا «عقرى حلقى» ایسا معلوم ہوتا کہ تم ہمیں روکنے کا باعث بنو گی ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا قربانی کے دن تم نے طواف الزیارۃ کر لیا تھا ؟ انہوں نے کہا کہ ہاں ، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر چلی چلو ! ( عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے متعلق کہا کہ ) میں نے کہا کہ یا رسول اللہ ! میں نے احرام نہیں کھولا ہے آپ نے فرمایا کہ تم تنعیم سے عمرہ کا احرام باندھ لو ( اور عمرہ کر لو ) چنانچہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ان کے بھائی گئے ( عائشہ رضی اللہ عنہا نے ) فرمایا کہ ہم رات کے آخر میں واپس لوٹ رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوئی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ہم تمہار انتظار فلاں جگہ کریں گے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Umar bin Hafsh telah menceritakan kepada kami bapakku telah menceritakan kepada kami Al A'masy telah menceritakan kepada saya Ibrahim dari Al Aswad dari 'Aisyah radliallahu 'anha berkata; 'Shafiyyah mengalami haidh pada hari Nafar lalu dia berkata: 'Tidaklah aku memandang diriku melainkan aku telah menyusahkan kalian'. Nabi shallallahu 'alaihi wasallam berkata: 'Celaka apakah kamu sudah melaksanakan thawaf pada hari Nahar'. Dikatakannya: 'Ya sudah'. Maka Beliau berkata: 'Pulanglah'. Abu 'Abdullah Al Bukhariy berkata: 'Dan Muhammad menambahkan kepadaku telah menceritakan kepada kami Muhadhir telah menceritakan kepada kami Al A'masy dari Ibrahim dari Al Aswad dari 'Aisyah radliallahu 'anha berkata; 'Kami keluar bersama Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam dan tidaklah kami menyebutnya melainkan untuk melaksanakan haji. Ketika kami tiba (di Makkah) Beliau memerintahkan kami agar kami bertahallul. Ketika masuk malam Nafar Shafiyyah binti Huyay mengalami haidh maka Nabi shallallahu 'alaihi wasallam berkata: 'Celaka tidaklah kami melihat melainkan kamu telah menyusahkan kami'. Kemudian Beliau bertanya: 'Apakah kamu sudah melaksanakan thawaf pada hari Nahar'. Dia menjawab: 'Ya benar'. Maka Beliau berkata: 'Kalau begitu pulanglah'. Kemudian 'Aisyah radliallahu 'anha berkata: 'Wahai Rasulullah aku belum bertahallul'. Beliau berkata: 'Laksanakanlah 'umrah dari At-Tan'im'. Lalu berangkatlah saudaranya bersamanya kemudian setelah itu kami menemui Beliau dalam keadaan siap berangkat di akhir malam dan berkata: 'Bagian tempat kamu begini begini'.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1692 قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : وَزَادَنِي مُحَمَّدٌ ، حَدَّثَنَا مُحَاضِرٌ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَ نَذْكُرُ إِلَّا الحَجَّ ، فَلَمَّا قَدِمْنَا ، أَمَرَنَا أَنْ نَحِلَّ ، فَلَمَّا كَانَتْ لَيْلَةُ النَّفْرِ ، حَاضَتْ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : حَلْقَى عَقْرَى مَا أُرَاهَا إِلَّا حَابِسَتَكُمْ ، ثُمَّ قَالَ : كُنْتِ طُفْتِ يَوْمَ النَّحْرِ ؟ قَالَتْ : نَعَمْ ، قَالَ : فَانْفِرِي ، قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَمْ أَكُنْ حَلَلْتُ ، قَالَ : فَاعْتَمِرِي مِنَ التَّنْعِيمِ فَخَرَجَ مَعَهَا أَخُوهَا ، فَلَقِينَاهُ مُدَّلِجًا فَقَالَ : مَوْعِدُكِ مَكَانَ كَذَا وَكَذَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،