هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
7044 حَدَّثَنِي ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ الأَحْوَلِ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَهَجَّدَ مِنَ اللَّيْلِ قَالَ : اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ ، وَلَكَ الحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ ، وَلَكَ الحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ ، أَنْتَ الحَقُّ ، وَقَوْلُكَ الحَقُّ ، وَوَعْدُكَ الحَقُّ ، وَلِقَاؤُكَ الحَقُّ ، وَالجَنَّةُ حَقٌّ ، وَالنَّارُ حَقٌّ ، وَالسَّاعَةُ حَقٌّ ، اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ ، وَبِكَ آمَنْتُ ، وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ ، وَإِلَيْكَ خَاصَمْتُ ، وَبِكَ حَاكَمْتُ ، فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ ، وَأَسْرَرْتُ وَأَعْلَنْتُ ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي ، لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ ، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : قَالَ قَيْسُ بْنُ سَعْدٍ ، وَأَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ طَاوُسٍ ، قَيَّامُ ، وَقَالَ مُجَاهِدٌ : القَيُّومُ القَائِمُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ ، وَقَرَأَ عُمَرُ ، القَيَّامُ ، وَكِلاَهُمَا مَدْحٌ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
7044 حدثني ثابت بن محمد ، حدثنا سفيان ، عن ابن جريج ، عن سليمان الأحول ، عن طاوس ، عن ابن عباس رضي الله عنهما ، قال : كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا تهجد من الليل قال : اللهم ربنا لك الحمد أنت قيم السموات والأرض ، ولك الحمد أنت رب السموات والأرض ومن فيهن ، ولك الحمد أنت نور السموات والأرض ومن فيهن ، أنت الحق ، وقولك الحق ، ووعدك الحق ، ولقاؤك الحق ، والجنة حق ، والنار حق ، والساعة حق ، اللهم لك أسلمت ، وبك آمنت ، وعليك توكلت ، وإليك خاصمت ، وبك حاكمت ، فاغفر لي ما قدمت وما أخرت ، وأسررت وأعلنت ، وما أنت أعلم به مني ، لا إله إلا أنت ، قال أبو عبد الله : قال قيس بن سعد ، وأبو الزبير ، عن طاوس ، قيام ، وقال مجاهد : القيوم القائم على كل شيء ، وقرأ عمر ، القيام ، وكلاهما مدح
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Ibn `Abbas:

Whenever the Prophet (ﷺ) offered his Tahajjud prayer, he would say, O Allah, our Lord! All the praises are for You; You are the Keeper (Establisher or the One Who looks after) of the Heavens and the Earth. All the Praises are for You; You are the Light of the Heavens and the Earth and whatever is therein. You are the Truth, and Your saying is the Truth, and Your promise is the Truth, and the meeting with You is the Truth, and Paradise is the Truth, and the (Hell) Fire is the Truth. O Allah! I surrender myself to You, and believe in You, and I put my trust in You (solely depend upon). And to You I complain of my opponents and with Your Evidence I argue. So please forgive the sins which I have done in the past or I will do in the future, and also those (sins) which I did in secret or in public, and that which You know better than I. None has the right to be worshipped but You.

":"مجھ سے ثابت بن محمد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ ان سے ابن جریج نے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان احول نے بیان کیا ‘ان سے طاؤس نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے وقت تہجد کی نماز میں یہ دعا کرتے تھے ۔ ” اے اللہ ! اے ہمارے رب ! حمد تیرے ہی لیے ہے ‘ تو آسمان و زمین کا تھامنے والا ہے اور ان سب کا جو ان میں ہیں اور تیرے ہی لیے حمد ہے ‘ تو آسمان و زمین کا نور ہے اور ان سب کا جو ان میں ہیں ۔ تو سچا ہے ۔ تیرا قول سچا ‘ تیرا وعدہ سچا ‘ تیری ملاقات سچی ہے ‘جنت سچ ہے ‘ دوزخ سچ ہے ‘ قیامت سچ ہے ۔ اے اللہ ! میں تیرے سامنے جھکا ‘ تجھ پر ایمان لایا ‘ تجھ پر بھروسہ کیا ‘ تیر ے پاس اپنے جھگڑے لے گیا اور تیری ہی مدد سے مقابلہ کیا ‘ پس تو مجھے معاف کر دے ‘ میرے وہ گناہ بھی جو میں پہلے کر چکا ہوں اور وہ بھی جو بعد میں کروں گا اور وہ بھی جو میں نے پوشیدہ طور پر کئے اور وہ بھی جو ظاہر طور پر کیا اور وہ بھی جن میں تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے ۔ تیرے سوا اور کوئی معبود نہیں ۔ ابوعبداللہ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ قیس بن سعد اور ابو الزبیر نے طاؤس کے حوالہ سے ” قیام “ بیان کیا اور مجاہد نے ” قیوم “ کہا یعنی ہر چیز کی نگرانی کرنے والا اور عمر رضی اللہ عنہ نے ” قیام “ پڑھا اور دونوں ہی مدح کے لیے ہیں ۔