هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
6324 قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : كَتَبَ إِلَيَّ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، قَالَ : قَالَ البَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ : وَكَانَ عِنْدَهُمْ ضَيْفٌ لَهُمْ ، فَأَمَرَ أَهْلَهُ أَنْ يَذْبَحُوا قَبْلَ أَنْ يَرْجِعَ ، لِيَأْكُلَ ضَيْفُهُمْ ، فَذَبَحُوا قَبْلَ الصَّلاَةِ ، فَذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَمَرَهُ أَنْ يُعِيدَ الذَّبْحَ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، عِنْدِي عَنَاقٌ جَذَعٌ ، عَنَاقُ لَبَنٍ ، هِيَ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ فَكَانَ ابْنُ عَوْنٍ ، يَقِفُ فِي هَذَا المَكَانِ عَنْ حَدِيثِ الشَّعْبِيِّ ، وَيُحَدِّثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، بِمِثْلِ هَذَا الحَدِيثِ ، وَيَقِفُ فِي هَذَا المَكَانِ ، وَيَقُولُ : لاَ أَدْرِي أَبَلَغَتِ الرُّخْصَةُ غَيْرَهُ أَمْ لاَ رَوَاهُ أَيُّوبُ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
6324 قال أبو عبد الله : كتب إلي محمد بن بشار ، حدثنا معاذ بن معاذ ، حدثنا ابن عون ، عن الشعبي ، قال : قال البراء بن عازب : وكان عندهم ضيف لهم ، فأمر أهله أن يذبحوا قبل أن يرجع ، ليأكل ضيفهم ، فذبحوا قبل الصلاة ، فذكروا ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم ، فأمره أن يعيد الذبح فقال : يا رسول الله ، عندي عناق جذع ، عناق لبن ، هي خير من شاتي لحم فكان ابن عون ، يقف في هذا المكان عن حديث الشعبي ، ويحدث عن محمد بن سيرين ، بمثل هذا الحديث ، ويقف في هذا المكان ، ويقول : لا أدري أبلغت الرخصة غيره أم لا رواه أيوب ، عن ابن سيرين ، عن أنس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Al-Bara bin Azib that once he had a guest, so he told his family (on the Day of Id-ul-Adha) that they should slaughter the animal for sacrifice before he returned from the ('Id) prayer in order that their guest could take his meal. So his family slaughtered (the animal ) before the prayer. Then they mentioned that event to the Prophet who ordered Al-Bara to slaughter another sacrifice. Al-Bara' said to the Prophet (ﷺ) , I have a young milch she-goat which is better than two sheep for slaughtering. (The sub-narrator, Ibn 'Aun used to say, I don't know whether the permission (to slaughter a she-goat as a sacrifice) was especially given to Al-Bara' or if it was in general for all the Muslims.) (See Hadith No. 99, Vol. 2.)

":"ابوعبداللہ ( حضرت امام بخاری ) نے کہا کہ محمد بن بشار نے مجھے لکھا کہ ہم سے معاذ بن معاذ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن عون نے بیان کیا ، ان سے شعبی نے بیان کیا ، کہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ،ان کے یہاں کچھ ان کے مہمان ٹھہرے ہوئے تھے تو انہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ ان کے واپس آنے سے پہلے جانور ذبح کر لیں تاکہ ان کے مہمان کھائیں ، چنانچہ انہوں نے نماز عیدالاضحی سے پہلے جانور ذبح کر لیا ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے حکم دیا کہ نماز کے بعد دوبارہ ذبح کریں ۔ براء رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میرے پاس ایک سال سے زیادہ دودھ والی بکری ہے جو دو بکریوں کے گوشت سے بڑھ کر ہے ۔ ابن عوف شعبی کی حدیث کے اس مقام پر ٹھہر جاتے تھے اور محمد بن سیرین سے اسی حدیث کی طرح حدیث بیان کرتے تھے اور اس مقام پر رک کر کہتے تھے کہ مجھے معلوم نہیں ، یہ رخصت دوسرے لوگوں کے لئے بھی ہے یا صرف براء رضی اللہ عنہ کے لئے ہی تھی ۔ اس کی روایت ایوب نے ابن سیرین سے کی ہے ، ان سے انس رضی اللہ عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ۔