هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
6129 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : سَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا ، فَإِنَّهُ لا يُدْخِلُ أَحَدًا الجَنَّةَ عَمَلُهُ قَالُوا : وَلاَ أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : وَلا أَنَا ، إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِي اللَّهُ بِمَغْفِرَةٍ وَرَحْمَةٍ قَالَ : أَظُنُّهُ عَنْ أَبِي النَّضْرِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ . وَقَالَ عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : سَدِّدُوا وَأَبْشِرُوا قَالَ مُجَاهِدٌ : { قَوْلًا سَدِيدًا } : وَسَدَادًا : صِدْقًا
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
6129 حدثنا علي بن عبد الله ، حدثنا محمد بن الزبرقان ، حدثنا موسى بن عقبة ، عن أبي سلمة بن عبد الرحمن ، عن عائشة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : سددوا وقاربوا وأبشروا ، فإنه لا يدخل أحدا الجنة عمله قالوا : ولا أنت يا رسول الله ؟ قال : ولا أنا ، إلا أن يتغمدني الله بمغفرة ورحمة قال : أظنه عن أبي النضر ، عن أبي سلمة ، عن عائشة . وقال عفان ، حدثنا وهيب ، عن موسى بن عقبة ، قال : سمعت أبا سلمة ، عن عائشة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم : سددوا وأبشروا قال مجاهد : { قولا سديدا } : وسدادا : صدقا
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated `Aisha:

The Prophet (ﷺ) said, Do good deeds properly, sincerely and moderately, and receive good news because one's good deeds will not make him enter Paradise. They asked, Even you, O Allah's Messenger (ﷺ)? He said, Even I, unless and until Allah bestows His pardon and Mercy on me.

":"ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن زبرقان نے ، کہا ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے ، ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے ، ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیکھو جو نیک کام کرو ٹھیک طور سے کرو اور حد سے نہ بڑھ جاؤ بلکہ اس کے قریب رہو ( میانہ روی اختیار کرو ) اور خوش رہو اور یاد رکھو کہ کوئی بھی اپنے عمل کی وجہ سے جنت میں نہیں جائے گا ۔ صحابہ نے عرض کیا اور آپ بھی نہیں یا رسول اللہ ! فرمایا اور میں بھی نہیں ۔ سوا اس کے کہ اللہ اپنی مغفرت و رحمت کے سایہ میں مجھے ڈھانک لے ۔ مدینی نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ موسیٰ بن عقبہ نے یہ حدیث ابوسلمہ سے ابوالنصر کے واسطے سے سنی ہے ۔ ابوسلمہ نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے ۔ اور عفان بن مسلم نے بیان کیا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے سنا اور انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ نے فرمایا درستی کے ساتھ عمل کرو اور خوش رہو ۔ اور مجاہد نے بیان کیا کہ ” سداداًسدیداً “ ہر دو کے معنیٰ صدق کے ہیں ۔