هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
5764 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، ح وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ : حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الجُمُعَةِ ، وَهُوَ يَخْطُبُ بِالْمَدِينَةِ ، فَقَالَ : قَحَطَ المَطَرُ ، فَاسْتَسْقِ رَبَّكَ . فَنَظَرَ إِلَى السَّمَاءِ وَمَا نَرَى مِنْ سَحَابٍ ، فَاسْتَسْقَى ، فَنَشَأَ السَّحَابُ بَعْضُهُ إِلَى بَعْضٍ ، ثُمَّ مُطِرُوا حَتَّى سَالَتْ مَثَاعِبُ المَدِينَةِ ، فَمَا زَالَتْ إِلَى الجُمُعَةِ المُقْبِلَةِ مَا تُقْلِعُ ، ثُمَّ قَامَ ذَلِكَ الرَّجُلُ أَوْ غَيْرُهُ ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ ، فَقَالَ : غَرِقْنَا ، فَادْعُ رَبَّكَ يَحْبِسْهَا عَنَّا ، فَضَحِكَ ثُمَّ قَالَ : اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا ، فَجَعَلَ السَّحَابُ يَتَصَدَّعُ عَنِ المَدِينَةِ يَمِينًا وَشِمَالًا ، يُمْطَرُ مَا حَوَالَيْنَا وَلاَ يُمْطِرُ مِنْهَا شَيْءٌ ، يُرِيهِمُ اللَّهُ كَرَامَةَ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِجَابَةَ دَعْوَتِهِ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
5764 حدثنا محمد بن محبوب ، حدثنا أبو عوانة ، عن قتادة ، عن أنس ، ح وقال لي خليفة : حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن أنس رضي الله عنه ، أن رجلا جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم يوم الجمعة ، وهو يخطب بالمدينة ، فقال : قحط المطر ، فاستسق ربك . فنظر إلى السماء وما نرى من سحاب ، فاستسقى ، فنشأ السحاب بعضه إلى بعض ، ثم مطروا حتى سالت مثاعب المدينة ، فما زالت إلى الجمعة المقبلة ما تقلع ، ثم قام ذلك الرجل أو غيره ، والنبي صلى الله عليه وسلم يخطب ، فقال : غرقنا ، فادع ربك يحبسها عنا ، فضحك ثم قال : اللهم حوالينا ولا علينا مرتين أو ثلاثا ، فجعل السحاب يتصدع عن المدينة يمينا وشمالا ، يمطر ما حوالينا ولا يمطر منها شيء ، يريهم الله كرامة نبيه صلى الله عليه وسلم وإجابة دعوته
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Anas:

A man came to the Prophet (ﷺ) on a Friday while he (the Prophet) was delivering a sermon at Medina, and said, There is lack of rain, so please invoke your Lord to bless us with the rain. The Prophet (ﷺ) looked at the sky when no cloud could be detected. Then he invoked Allah for rain. Clouds started gathering together and it rained till the Medina valleys started flowing with water. It continued raining till the next Friday. Then that man (or some other man) stood up while the Prophet (ﷺ) was delivering the Friday sermon, and said, We are drowned; Please invoke your Lord to withhold it (rain) from us The Prophet smiled and said twice or thrice, O Allah! Please let it rain round about us and not upon us. The clouds started dispersing over Medina to the right and to the left, and it rained round about Medina and not upon Medina. Allah showed them (the people) the miracle of His Prophet and His response to his invocation.

":"ہم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ( دوسری سند ) اور مجھ سے خلیفہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو یزید بن زریع نے بیان کیا ، ان سے سعید نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہایک صاحب جمعہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مدینہ میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے ، انہوں نے عرض کیا بارش کا قحط پڑ گیا ہے ، آپ اپنے رب سے بارش کی دعا کیجئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آسمان کی طرف دیکھا کہیں ہمیں بادل نظر نہیں آ رہا تھا ۔ پھر آپ نے بارش کی دعا کی ، اتنے میں بادل اٹھا اور بعض ٹکڑے بعض کی طرف بڑھے اور بارش ہونے لگی ، یہاں تک کہ مدینہ کے نالے بہنے لگے ۔ اگلے جمعہ تک اسی طرح بارش ہوتی رہی سلسلہ ٹوٹتا ہی نہ تھا چنانچہ وہی صاحب یا کوئی دوسرے ( اگلے جمعہ کو ) کھڑے ہوئے ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے اور انہوں نے عرض کیا ہم ڈوب گئے ، اپنے رب سے دعا کریں کہ اب بارش بند کر دے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ ! ہمارے چاروں طرف بارش ہو ، ہم پر نہ ہو ۔ دو یا تین مرتبہ آپ نے یہ فرمایا ، چنانچہ مدینہ منورہ سے بادل چھٹنے لگے ، بائیں اور دائیں ، ہمارے چاروں طرف دوسرے مقامات پر بارش ہونے لگی اور ہمارے یہاں بارش یکدم بند ہو گئی ۔ یہ اللہ نے لوگوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ اور اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی کرامت اور دعا کی قبولیت بتلائی ۔