هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
5649 حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : الوَلِيدُ بْنُ عَيْزَارٍ ، أَخْبَرَنِي قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ ، يَقُولُ : أَخْبَرَنَا - صَاحِبُ هَذِهِ الدَّارِ ، وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَى دَارِ - عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَيُّ العَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ ؟ قَالَ : الصَّلاَةُ عَلَى وَقْتِهَا قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : بِرُّ الوَالِدَيْنِ قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ : حَدَّثَنِي بِهِنَّ ، وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير،  صاحب هذه الدار ، وأومأ بيده إلى دار عبد الله ، قال : سألت النبي صلى الله عليه وسلم : أي العمل أحب إلى الله ؟ قال : الصلاة على وقتها قال : ثم أي ؟ قال : بر الوالدين قال : ثم أي ؟ قال : الجهاد في سبيل الله قال : حدثني بهن ، ولو استزدته لزادني
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Al-Walid bin 'Aizar:

I heard Abi `Amr 'Ash-Shaibani saying, The owner of this house. he pointed to `Abdullah's house, said, 'I asked the Prophet (ﷺ) 'Which deed is loved most by Allah? He replied, 'To offer prayers at their early (very first) stated times.' `Abdullah asked, What is the next (in goodness)? The Prophet (ﷺ) said, To be good and dutiful to one's parents, `Abdullah asked, What is the next (in goodness)? The Prophet said, To participate in Jihad for Allah's Cause. `Abdullah added, The Prophet (ﷺ) narrated to me these three things, and if I had asked more, he would have told me more.

":"ہم سے ابو الولید ہشام نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے ، انہوں نے کہا کہ مجھے ولید بن عیزار نے خبر دی ، کہا کہ میں نے ابوعمرو شیبانی سے سنا ، کہا کہہمیں اس گھر والے نے خبر دی اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے گھر کی طرف اشارہ کیا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا اللہ تعالیٰ کے نزدیک کو ن سا عمل سب سے زیادہ پسند ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ وقت پر نماز پڑھنا ۔ پوچھا کہ پھر کون سا ؟ فرمایا کہ والدین کے سا تھ اچھا سلوک کرنا ، پوچھا پھر کون سا ؟ فرمایا کہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنا ۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ان کاموں کے متعلق بیان کیا اور اگر میں اسی طرح سوال کرتا رہتا تو آپ جواب دیتے رہتے ۔