هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
7142 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي سُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنَا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ المُزَنِيِّ ، قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الفَتْحِ عَلَى نَاقَةٍ لَهُ يَقْرَأُ سُورَةَ الفَتْحِ - أَوْ مِنْ سُورَةِ الفَتْحِ - قَالَ : فَرَجَّعَ فِيهَا ، قَالَ : ثُمَّ قَرَأَ مُعَاوِيَةُ : يَحْكِي قِرَاءَةَ ابْنِ مُغَفَّلٍ ، وَقَالَ : لَوْلاَ أَنْ يَجْتَمِعَ النَّاسُ عَلَيْكُمْ لَرَجَّعْتُ كَمَا رَجَّعَ ابْنُ مُغَفَّلٍ ، يَحْكِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقُلْتُ لِمُعَاوِيَةَ : كَيْفَ كَانَ تَرْجِيعُهُ ؟ قَالَ : آ آ آ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير،  أو من سورة الفتح قال : فرجع فيها ، قال : ثم قرأ معاوية : يحكي قراءة ابن مغفل ، وقال : لولا أن يجتمع الناس عليكم لرجعت كما رجع ابن مغفل ، يحكي النبي صلى الله عليه وسلم ، فقلت لمعاوية : كيف كان ترجيعه ؟ قال : آ آ آ ثلاث مرات
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Shu`ba:

Mu'awiya bin Qurra reported that `Abdullah bin Al-Maghaffal Al-Muzani said, I saw Allah's Messenger (ﷺ) on the day of the Conquest of Mecca, riding his she-camel and reciting Surat-al-Fath (48) or part of Surat-al-Fath. He recited it in a vibrating and pleasant voice. Then Mu'awiya recited as `Abdullah bin Mughaffal had done and said, Were I not afraid that the people would crowd around me, I would surely recite in a vibrating pleasant voice as Ibn Mughaffal did, imitating the Prophet. I asked Muawiya, How did he recite in that tone? He said thrice, A, A , A.

":"ہم سے احمد بن ابی سریح نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو شبابہ نے خبر دی ‘ کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ان سے معاویہ بن قرہ نے ‘ ان سے عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں نے فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اپنی ایک اونٹنی پر سوار تھے اور سورۃ الفتح پڑھ رہے تھے یا سورۃ الفتح میں سے کچھ آیات پڑھ رہے تھے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ پھر آپ نے اس میں ترجیع کی ۔ شعبہ نے کہا یہ حدیث بیان کر کے معاویہ نے اس طرح آواز دہرا کر قرآت کی جیسے عبداللہ بن مغفل کیا کرتے تھے اور معاویہ نے کہا اگر مجھ کو اس کا خیال نہ ہوتا کہ لوگ تمہارے پاس جمع ہو کر ہجوم کریں گے تو میں اسی طرح آواز دہرا کر قرآت کرتا جس طرح عبداللہ بن مغفل نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح آواز دہرانے کو نقل کیا تھا ۔ شعبہ نے کہا میں نے معاویہ سے پوچھا ابن مغفل کیوں کر آواز دہراتے تھے ؟ انہوں نے کہا آآآ تین تین بار مد کے ساتھ آواز دہراتے تھے ۔