هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
7073 حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، حِينَ نَامُوا عَنِ الصَّلاَةِ ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ اللَّهَ قَبَضَ أَرْوَاحَكُمْ حِينَ شَاءَ ، وَرَدَّهَا حِينَ شَاءَ ، فَقَضَوْا حَوَائِجَهُمْ ، وَتَوَضَّئُوا إِلَى أَنْ طَلَعَتِ الشَّمْسُ وَابْيَضَّتْ ، فَقَامَ فَصَلَّى
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
7073 حدثنا ابن سلام ، أخبرنا هشيم ، عن حصين ، عن عبد الله بن أبي قتادة ، عن أبيه ، حين ناموا عن الصلاة ، قال النبي صلى الله عليه وسلم : إن الله قبض أرواحكم حين شاء ، وردها حين شاء ، فقضوا حوائجهم ، وتوضئوا إلى أن طلعت الشمس وابيضت ، فقام فصلى
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Abu Qatada:

When the people slept till so late that they did not offer the (morning) prayer, the Prophet (ﷺ) said, Allah captured your souls (made you sleep) when He willed, and returned them (to your bodies) when He willed. So the people got up and went to answer the call of nature, performed ablution, till the sun had risen and it had become white, then the Prophet (ﷺ) got up and offered the prayer.

":"ہم سے ابن سلام نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو ہشیم نے خبر دی ‘ انہیں حصین نے ‘ انہیں عبداللہ بن ابی قتادہ نے ‘ انہیں ان کے والد نے کہجب سب لوگ سوئے اور نماز قضاء ہو گئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تمہاری روحوں کو جب چاہتا ہے روک دیتا ہے اور جب چاہتا ہے چھوڑ دیتا ہے ۔ پس تم اپنی ضرورتوں سے فارغ ہو کر وضو کرو ۔ آخر جب سورج پوری طرح طلوع ہو گیا اور خوب دن نکل آیا تو آپ کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی ۔