باب صفة الجنة والنار



: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ صِفَةِ الجَنَّةِ وَالنَّارِ وَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْكُلُهُ أَهْلُ الجَنَّةِ زِيَادَةُ كَبِدِ حُوتٍ عَدْنٌ : خُلْدٌ ، عَدَنْتُ بِأَرْضٍ : أَقَمْتُ ، وَمِنْهُ المَعْدِنُ فِي مَقْعَدِ صِدْقٍ : فِي مَنْبِتِ صِدْقٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6207 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الهَيْثَمِ ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ ، عَنْ عِمْرَانَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : اطَّلَعْتُ فِي الجَنَّةِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا الفُقَرَاءَ ، وَاطَّلَعْتُ فِي النَّارِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَاءَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, I looked into paradise and saw that the majority of its people were the poor, and I looked into the Fire and found that the majority of its people were women.

":"ہم سے عثمان بن ہثیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے عوف بن ابی جمیلہ نے بیان کیا ، ان سے ابورجاء عمران عطاردی نے ، ان سے عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ میں نے جنت میں جھانک کردیکھا تو وہاں رہنے والے اکثر غریب لوگ تھے اور میں نے جہنم میں جھانک کر دیکھا ( شب معراج میں ) تو وہاں عورتیں تھیں ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Utsman bin Al Haitsam telah menceritakan kepada kami 'Auf dari Abu Raja' dari 'Imran dari Nabi Shallallahu'alaihiwasallam beliau bersabda: 'aku melihat surga kebanyakan penghuninya adalah orang-orang fakir dan kulihat neraka kebanyakan penghuninya adalah wanita.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6208 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ أُسَامَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : قُمْتُ عَلَى بَابِ الجَنَّةِ ، فَكَانَ عَامَّةُ مَنْ دَخَلَهَا المَسَاكِينَ ، وَأَصْحَابُ الجَدِّ مَحْبُوسُونَ ، غَيْرَ أَنَّ أَصْحَابَ النَّارِ قَدْ أُمِرَ بِهِمْ إِلَى النَّارِ ، وَقُمْتُ عَلَى بَابِ النَّارِ فَإِذَا عَامَّةُ مَنْ دَخَلَهَا النِّسَاءُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, I stood at the gate of Paradise and saw that the majority of the people who had entered it were poor people, while the rich were forbidden (to enter along with the poor, because they were waiting the reckoning of their accounts), but the people of the Fire had been ordered to be driven to the Fire. And I stood at the gate of the Fire and found that the majority of the people entering it were women.

":"ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے سلیمان تیمی نے بیان کیا ، انہیں ابوعثمان نہدی نے ، انہیں اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، میں جنت کے دروازے پر کھڑا ہوا تو وہاں اکثر داخل ہونے والے محتاج لوگ تھے اور محنت مزدوری کرنے والے تھے اور مالدار لوگ ایک طرف روکے گئے ہیں ، ان کا حساب لینے کے لیے باقی ہے اور جو لوگ دوزخی تھے وہ تو دوزخ کے لیے بھیج دئیے گئے اور میں نے جہنم کے دروازے پر کھڑے ہو کر دیکھا تو اس میں اکثر داخل ہونے والی عورتیں تھیں ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami Ismail telah mengabarkan kepada kami At Taimi dari Abu Utsman dari Usamah dari Nabi Shallallahu'alaihiwasallam beliau bersabda: 'Aku berdiri di pintu surga ternyata kebanyakan yang memasukinya adalah orang-orang miskin sedang orang-orang yang mempunyai kekayaan tertahan selain penghuni-penghuni neraka telah diperintahkan ke neraka dan aku berdiri di pintu neraka ternyata kebanyakan yang memasukinya adalah wanita.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6209 حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ : عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا صَارَ أَهْلُ الجَنَّةِ إِلَى الجَنَّةِ ، وَأَهْلُ النَّارِ إِلَى النَّارِ ، جِيءَ بِالْمَوْتِ حَتَّى يُجْعَلَ بَيْنَ الجَنَّةِ وَالنَّارِ ، ثُمَّ يُذْبَحُ ، ثُمَّ يُنَادِي مُنَادٍ : يَا أَهْلَ الجَنَّةِ لاَ مَوْتَ ، وَيَا أَهْلَ النَّارِ لاَ مَوْتَ ، فَيَزْدَادُ أَهْلُ الجَنَّةِ فَرَحًا إِلَى فَرَحِهِمْ ، وَيَزْدَادُ أَهْلُ النَّارِ حُزْنًا إِلَى حُزْنِهِمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, When the people of Paradise have entered Paradise and the people of the Fire have entered the Fire, death will be brought and will be placed between the Fire and Paradise, and then it will be slaughtered, and a call will be made (that), 'O people of Paradise, no more death ! O people of the Fire, no more death ! ' So the people of Paradise will have happiness added to their previous happiness, and the people of the Fire will have sorrow added to their previous sorrow.

":"ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم کو عمر بن محمد بن زید نے خبر دی ، انہیں ان کے والد نے ، ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب اہل جنت جنت میں چلے جائیں گے اور اہل دوزخ دوزخ میں چلے جائیں گے تو موت کو لایا جائے گا اور اسے جنت اور دوزخ کے درمیان رکھ کر ذبح کر دیا جائے گا ۔ پھر ایک آواز دینے والا آواز دے گا کہ اے جنت والو ! تمہیں اب موت نہیں آئے گی اور اے دوزخ والو ! تمہیں بھی اب موت نہیں آئے گی ۔ اس بات سے جنتی اور زیادہ خوش ہو جائیں گے اور جہنمی اور زیادہ غمگین ہو جائیں گے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Mu'ad bin Asad telah mengabarkan kepada kami Abdullah telah mengabarkan kepada kami Umar bin Muhammad bin Zaid dari Ayahnya bahwa dia telah menceritakan kepadanya dari Ibnu 'Umar mengatakan Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Ketika penghuni surga telah memasuki surga dan penghuni neraka telah memasuki neraka didatangkan kematian yang diletakkan diantara syurga dan neraka lantas disembelih. Seorang juru seru menyampaikan pengumuman; 'Hai penghuni surga! Sekarang tidak ada kematian. Hai penghuni neraka sekarang tak ada lagi kematian. Maka penghuni surga bertambah senang sedangkan penghuni neraka menjadi sangat sedih.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6210 حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى يَقُولُ لِأَهْلِ الجَنَّةِ : يَا أَهْلَ الجَنَّةِ ؟ فَيَقُولُونَ : لَبَّيْكَ رَبَّنَا وَسَعْدَيْكَ ، فَيَقُولُ : هَلْ رَضِيتُمْ ؟ فَيَقُولُونَ : وَمَا لَنَا لاَ نَرْضَى وَقَدْ أَعْطَيْتَنَا مَا لَمْ تُعْطِ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ ، فَيَقُولُ : أَنَا أُعْطِيكُمْ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ ، قَالُوا : يَا رَبِّ ، وَأَيُّ شَيْءٍ أَفْضَلُ مِنْ ذَلِكَ ؟ فَيَقُولُ : أُحِلُّ عَلَيْكُمْ رِضْوَانِي ، فَلاَ أَسْخَطُ عَلَيْكُمْ بَعْدَهُ أَبَدًا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, Allah will say to the people of Paradise, 'O the people of Paradise!' They will say, 'Labbaik, O our Lord, and Sa`daik!' Allah will say, 'Are you pleased? They will say, 'Why should we not be pleased since You have given us what You have not given to anyone of Your creation?' Allah will say, 'I will give you something better than that.' They will reply, 'O our Lord! And what is better than that?' Allah will say, 'I will bestow My pleasure and contentment upon you so that I will never be angry with you after for-ever.'

":"ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو امام مالک بن انس نے خبر دی ، انہیں زید بن اسلم نے ، انہیں عطاء بن یسار نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اہل جنت سے فرمائے گا کہ اے جنت والو ! جنتی جواب دیں گے ہم حاضر ہیں اے ہمارے پروردگار ! تیری سعادت حاصل کرنے کے لیے ۔ اللہ تعالیٰ پوچھے گا کیا اب تم لوگ خوش ہوئے ؟ وہ کہیں گے اب بھی بھلا ہم راضی نہ ہوں گے کیونکہ اب تو تو نے ہمیں وہ سب کچھ دے دیا جو اپنی مخلوق کے کسی آدمی کو نہیں دیا ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں تمہیں اس سے بھی بہتر چیز دوں گا ۔ جنتی کہیں گے اے رب ! اس سے بہتر اور کیا چیز ہو گی ؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اب میں تمہارے لیے اپنی رضامندی کو ہمیشہ کے لیے دائمی کر دوں گا یعنی اس کے بعد کبھی تم پر ناراض نہیں ہوں گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Mu'adz bin Asad telah mengabarkan kepada kami Abdullah telah mengabarkan kepada kami Malik bin Anas dari Zaid bin Aslam dari 'Atho' bin yasar dari Abu Said Al Khudzri mengatakan Rasulullah Shallallahu'alaihi wasalalm bersabda: 'Allah tabaraka wata'ala berfirman kepada penghuni surga; 'Wahai penghuni surga! ' 'Baik dan kami penuhi panggilan-Mu ' Jawab penghuni surga. Allah berfirman; 'telah puaskah kalian? ' mereka menjawab; 'Bagaimana mungkin kami tidak puas sementara Engkau telah memberi kami yang belum pernah Engkau berikan kepada seorang pun dari makhluk-Mu.' Maka Allah berrfirman; 'Sekarang Aku beri kalian suatu yang lebih utama daripada itu.' Penghuni surga bertanya; 'Wahai rabbi

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6211 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا ، يَقُولُ : أُصِيبَ حَارِثَةُ يَوْمَ بَدْرٍ وَهُوَ غُلاَمٌ ، فَجَاءَتْ أُمُّهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَدْ عَرَفْتَ مَنْزِلَةَ حَارِثَةَ مِنِّي ، فَإِنْ يَكُ فِي الجَنَّةِ أَصْبِرْ وَأَحْتَسِبْ ، وَإِنْ تَكُنِ الأُخْرَى تَرَى مَا أَصْنَعُ ؟ فَقَالَ : وَيْحَكِ ، أَوَهَبِلْتِ ، أَوَجَنَّةٌ وَاحِدَةٌ هِيَ ؟ إِنَّهَا جِنَانٌ كَثِيرَةٌ ، وَإِنَّهُ لَفِي جَنَّةِ الفِرْدَوْسِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Haritha was martyred on the day (of the battle) of Badr while he was young. His mother came to the Prophet (ﷺ) saying, O Allah's Messenger (ﷺ)! You know the relation of Haritha to me (how fond of him I was); so, if he is in Paradise, I will remain patient and wish for Allah's reward, but if he is not there, then you will see what I will do. The Prophet (ﷺ) replied, May Allah be merciful upon you! Have you gone mad? (Do you think) it is one Paradise? There are many Paradises and he is in the (most superior) Paradise of Al-Firdaus.

":"مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کہا ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسحاق ابراہیم بن محمد نے بیان کیا ، ان سے حمید طویل نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہحارثہ بن سراقہ رضی اللہ عنہ بر کی لڑائی میں شہید ہو گئے ۔ وہ اس وقت نوعمر تھے تو ان کی والدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ کو معلوم ہے کہ حارثہ سے مجھے کتنی محبت تھی ، اگر وہ جنت میں ہے تو میں صبر کر لوں گی اور صبر پر ثواب کی امیدوار رہوں گی اور اگر کوئی اور بات ہے تو آپ دیکھیں گے کہ میں اس کے لیے کیا کرتی ہوں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا افسوس کیا تم پاگل ہو گئی ہو ۔ جنت ایک ہی نہیں ہے ، بہت سی جنتیں ہیں اور وہ ( حارثہ رضی اللہ عنہ ) جنت الفردوس میں ہے ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Abdullah bin Muhammad telah menceritakan kepada kami Mu'awiyah bin Amru dan telah menceritakan kepada kami Abu Ishaq dari Humaid mengatakan aku mendengar Anas mengatakan; Haritsah gugur di perang Badar sedang ia masih berusia muda. Kemudian ibunya mendatangi Nabi Shallallahu'alaihiwasallam dan berujar; 'Ya Rasulullah engkau telah tahu tempat tinggal Haritsah daripada aku kalaulah dia di surga maka aku akan bersabar dan mengharap pahala dan jikalau ditempat lain akan kau lihat apa yang kulakukan'. Maka Nabi bersabda: 'apakah kamu mengira bahwa surga hanyalah satu tingkatan sungguh surga mempunyai sekian banyak tingkatan dan sungguh dia berada di surga Firdaus.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6212 حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ ، أَخْبَرَنَا الفَضْلُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنَا الفُضَيْلُ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَا بَيْنَ مَنْكِبَيِ الكَافِرِ مَسِيرَةُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ للرَّاكِبِ المُسْرِعِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, The width between the two shoulders of a Kafir (disbeliever) will be equal to the distance covered by a fast rider in three days.

":"ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا ، کہا ہم کو فصل بن موسیٰ نے خبر دی ، کہا ہم کو فصیل نے خبر دی ، انہیں حازم نے ، انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” کافر کے دونوں شانوں کے درمیان تیز چلنے والے کے لیے تین دن کی مسافت کا فاصلہ ہو گا “ ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Mu'adz bin Asad telah mengabarkan kepada kami Al Fadhl bin Musa telah mengabarkan kepada kami Al Fudhail dari Abu Hazim dari Abu Hurairah dari Nabi shallallahu'alaihiwasallam beliau bersabda: '(Di neraka) jarak antara kedua pundak orang kafir sejauh perjalanan tiga hari bagi pengendara yang memacu kendaraannya dengan cepat.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6213 وَقَالَ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ : أَخْبَرَنَا المُغِيرَةُ بْنُ سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : إِنَّ فِي الجَنَّةِ لَشَجَرَةً ، يَسِيرُ الرَّاكِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ عَامٍ لاَ يَقْطَعُهَا قَالَ أَبُو حَازِمٍ : فَحَدَّثْتُ بِهِ النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ ، فَقَالَ : حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : إِنَّ فِي الجَنَّةِ لَشَجَرَةً ، يَسِيرُ الرَّاكِبُ الجَوَادَ المُضَمَّرَ السَّرِيعَ مِائَةَ عَامٍ مَا يَقْطَعُهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, In Paradise there is a tree so big that in its shade a rider may travel for one hundred years without being able to cross it.

":"اور اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو مغیرہ بن سلمہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم نے بیان کیا ، ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” جنت میں ایک درخت ہے جس کے سایہ میں سوار سو سال تک چلنے کے بعد بھی اسے طے نہیں کر سکے گا “ ۔

':'Sedang Ishaq bin Ibrahim mengatakan; telah mengabarkan kepada kami Al Mughirah bin Salamah telah menceritakan kepada kami Wuhaib dari Abu Hazim dari Sahal bin Sa'd dari Rasulullah Shallallahu'alaihi wasalalm beliau bersabda: 'Dalam surga ada sebatang pohon yang sekiranya bayangannya dilewati oleh pengendara selama seratus tahun dia tak akan mampu menyelesaikannya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6214 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَيَدْخُلَنَّ الجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا ، أَوْ سَبْعُ مِائَةِ أَلْفٍ - لاَ يَدْرِي أَبُو حَازِمٍ أَيُّهُمَا قَالَ - مُتَمَاسِكُونَ ، آخِذٌ بَعْضُهُمْ بَعْضًا ، لاَ يَدْخُلُ أَوَّلُهُمْ حَتَّى يَدْخُلَ آخِرُهُمْ ، وُجُوهُهُمْ عَلَى صُورَةِ القَمَرِ لَيْلَةَ البَدْرِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, Seventy thousand or seven hundred thousand of my followers will enter Paradise. (Abu Hazim, the sub-narrator, is not sure as to which of the two numbers is correct.) They will be holding on to each other, the first will not entering the last one does, their faces like the moon on a full moon night.

":"ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم بن دینار نے ، ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، میری امت میں ستر ہزار یا سات لاکھ آدمی جنت میں جائیں گے ۔ راوی کو شک ہوا کہ سہل سے کون سی تعداد بیان ہوئی تھی ، ( وہ جنت میں اس طرح داخل ہوں گے کہ ) وہ ایک دوسرے کو تھامے ہوئے ہوں گے ۔ ان کا پہلا ابھی اندر داخل نہ ہونے پائے گا کہ جب تک آخری بھی داخل نہ ہو جائے ۔ ان کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح روشن ہوں گے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Qutaibah telah menceritakan kepada kami 'Abdul 'Aziz dari Abu Hazim dari Sahal bin Sa'd bahwasanya Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Sungguh dari umatku ada tujuh puluh ribu atau tujuh ratus ribu -Abu Hazim tak tahu kepastian diantara keduanya- dengan berhimpitan sebagian menggandeng yang lain yang pertama-tama mereka tidak masuk hingga yang terakhir masuk wajah mereka bagaikan rembulan di malam purnama.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6215 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : إِنَّ أَهْلَ الجَنَّةِ لَيَتَرَاءَوْنَ الغُرَفَ فِي الجَنَّةِ ، كَمَا تَتَرَاءَوْنَ الكَوْكَبَ فِي السَّمَاءِ قَالَ أَبِي ، فَحَدَّثْتُ بِهِ النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ ، فَقَالَ : أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ ، يُحَدِّثُ وَيَزِيدُ فِيهِ : كَمَا تَرَاءَوْنَ الكَوْكَبَ الغَارِبَ فِي الأُفُقِ : الشَّرْقِيِّ وَالغَرْبِيِّ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, The people of Paradise will see the Ghuraf (special abodes) in Paradise as you see a star in the sky.

":"ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد حازم نے بیان کیا ، ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جنت والے ( اپنے اوپر کے درجوں کے ) بالاخانوں کو اس طرح دیکھیں گے جیسے تم آسمان میں ستاروں کو دیکھتے ہو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Maslamah telah menceritakan kepada kami Abdul Aziz dari Ayahnya dari Sahal dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam beliau bersabda: 'Sungguh penghuni surga bisa melihat kamar-kamarnya dalam surga sebagaimana mereka bisa melihat gugusan bintang di langit.''