باب البرود والحبرة والشملة

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ البُرُودِ وَالحِبَرَةِ وَالشَّمْلَةِ وَقَالَ خَبَّابٌ : شَكَوْنَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5496 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : كُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ نَجْرَانِيٌّ غَلِيظُ ال حَاشِيَةِ ، فَأَدْرَكَهُ أَعْرَابِيٌّ فَجَبَذَهُ بِرِدَائِهِ جَبْذَةً شَدِيدَةً ، حَتَّى نَظَرْتُ إِلَى صَفْحَةِ عَاتِقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَثَّرَتْ بِهَا حَاشِيَةُ البُرْدِ مِنْ شِدَّةِ جَبْذَتِهِ ، ثُمَّ قَالَ : يَا مُحَمَّدُ مُرْ لِي مِنْ مَالِ اللَّهِ الَّذِي عِنْدَكَ ، فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ضَحِكَ ، ثُمَّ أَمَرَ لَهُ بِعَطَاءٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Once I was walking with Allah's Messenger (ﷺ) and he was wearing a Najram Burd with thick margin. A bedouin followed him and pulled his Burd so violently that I noticed the side of the shoulder of Allah's Messenger (ﷺ) affected by the margin of the Burd because of that violent pull. The Bedouin said, O Muhammad! Give me some of Allah's wealth which is with you. Allah's Messenger (ﷺ) turned and looked at him, and smiling, 'he ordered that he be given something.

":"ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک پر ( یمن کے ) نجران کی بنی ہوئی موٹے حاشیے کی ایک چادر تھی ۔ اتنے میں ایک دیہاتی آ گیا اور اس نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر کو پکڑ کر اتنی زور سے کھینچا کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مونڈھے پر دیکھا کہ اس کے زورسے کھینچنے کی وجہ سے نشان پڑ گیا تھا ۔ پھر اس نے کہا اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ! مجھے اس مال میں سے دیئے جانے کا حکم کیجیئے جو اللہ کا مال آپ کے پاس ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف متوجہ ہوئے اور مسکرائے اور آپ نے اسے دیئے جانے کا حکم فرمایا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Isma'il bin Abdullah dia berkata; telah menceritakan kepadaku Malik dari Ishaq bin Abdullah bin Abu Thalhah dari Anas bin Malik dia berkata; 'Saya berjalan bersama Rasulullah Shallallahu'alaihi wa Sallam ketika itu beliau mengenakan kain (selimut) Najran yang tebal ujungnya lalu ada seorang Arab badui (dusun) yang menemui beliau. Langsung ditariknya Rasulullah dengan kuat hingga saya melihat permukaan bahu beliau membekas lantaran ujung selimut akibat tarikan Arab badui yang kasar. Arab badui tersebut berkata; 'Wahai Muhammad berikan kepadaku dari harta yang diberikan Allah padamu' maka Rasulullah Shallallahu'alaihi wa Sallam menoleh kepadanya diiringi senyum serta menyuruh salah seorang sahabat untuk memberikan sesuatu kepadanya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5497 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : جَاءَتِ امْرَأَةٌ بِبُرْدَةٍ ، قَالَ سَهْلٌ : هَلْ تَدْرِي مَا البُرْدَةُ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، هِيَ الشَّمْلَةُ مَنْسُوجٌ فِي حَاشِيَتِهَا ، قَالَتْ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنِّي نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي أَكْسُوكَهَا ، فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا ، فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا لَإِزَارُهُ ، فَجَسَّهَا رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، اكْسُنِيهَا ، قَالَ : نَعَمْ فَجَلَسَ مَا شَاءَ اللَّهُ فِي المَجْلِسِ ، ثُمَّ رَجَعَ فَطَوَاهَا ، ثُمَّ أَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ ، فَقَالَ لَهُ القَوْمُ : مَا أَحْسَنْتَ ، سَأَلْتَهَا إِيَّاهُ ، وَقَدْ عَرَفْتَ أَنَّهُ لاَ يَرُدُّ سَائِلًا ، فَقَالَ الرَّجُلُ : وَاللَّهِ مَا سَأَلْتُهَا إِلَّا لِتَكُونَ كَفَنِي يَوْمَ أَمُوتُ . قَالَ سَهْلٌ : فَكَانَتْ كَفَنَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Shahl bin Sa`d said, A lady came with a Burda. Sahl then asked (the people), Do you know what Burda is? Somebody said, Yes. it is a Shamla with a woven border. Sahl added, The lady said, 'O Allah's Messenger (ﷺ)! I have knitted this (Burda) with my own hands for you to wear it. Allah's Messenger (ﷺ) took it and he was in need of it. Allah's Messenger (ﷺ) came out to us and he was wearing it as an Izar. A man from the people felt it and said, 'O Allah's Messenger (ﷺ)! Give it to me to wear.' The Prophet (ﷺ) s said, 'Yes.' Then he sat there for some time (and when he went to his house), he folded it and sent it to him. The people said to that man, 'You have not done a right thing. You asked him for it, though you know that he does not put down anybody's request.' The man said, 'By Allah! I have only asked him so that it may be my shroud when I die. Sahl added, Late it was his shroud.

":"ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم نے اور ان سے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہایک عورت ایک چادر لے کر آئیں ( جو اس نے خود بنی تھی ) حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے کہا تمہیں معلوم ہے وہ پردہ کیا تھا پھر بتلایا کہ یہ ایک اونی چادرتھی جس کے کناروں پر حاشیہ ہوتا ہے ۔ ان خاتون نے حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ! یہ چادر میں نے خاص آپ کے اوڑھنے کے لیے بنی ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ چادر ان سے اس طرح لی گویا آپ کو اس کی ضرورت ہے ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اسے تہمد کے طور پر پہن کر ہمارے پاس تشریف لائے ۔ جماعت صحابہ میں سے ایک صاحب ( عبدالرحمٰن بن عوف ) نے اس چادر کو چھوا اور عرض کی یا رسول اللہ ! یہ مجھے عنایت فرما دیجئیے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا ۔ جتنی دیر اللہ نے چاہا آپ مجلس میں بیٹھے رہے پھر تشریف لے گئے اور اس چادر کو لپیٹ کر ان صاحب کے پاس بھجوادیا ۔ صحابہ نے اس پر ان سے کہا تم نے اچھی بات نہیں کی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ چادر مانگ لی ۔ تمہیں معلوم ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کبھی سائل کو محروم نہیں فرماتے ۔ ان صاحب نے کہا اللہ کی قسم میں نے تو صرف آنحضرت سے یہ اس لیے مانگی ہے کہ جب میں مروں تو یہ میرا کفن ہو ۔ حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا چنانچہ وہ چادر اس صحابی کے کفن ہی میں استعمال ہوئی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Qutaibah bin Sa'id telah menceritakan kepada kami Ya'qub bin Abdurrahman dari Abu Hazim dari Sahl bin Sa'd dia berkata; 'Seorang wanita datang sambil membawa selimut bersulam yang ada rendanya. Sahal berkata; Apa kamu tahu selimut apakah itu? Abu Hazm menjawab: Ya ia adalah mantel bertutup kepala yang ujungnya berenda. Wanita itu berkata; 'Wahai Rasulullah! Aku menenun selimut ini dengan tanganku aku membawanya untuk mengenakannya pada baginda. Lalu Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam mengambilnya karena memang membutuhkannya. Lalu beliau keluar menemui kami ternyata selimut itu berupa kain sarung kemudian seseorang dari suatu kaum datang menemui beliau dan berkata; 'Kenakanlah untukku wahai Rasulullah! Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Ya.' Kemudian beliau duduk di majlis sebagaimana yang di kehendaki Allah lalu pulang. Setelah itu beliau melipat kain tersebut dan memberikannya pada orang itu. Orang-orang berkata pada orang itu; 'Demi Allah kau berlaku kurang ajar. Kamu telah memintanya dia saat beliau memerlukannya padahal kau tahu beliau tidak pernah menolak seorang peminta pun.' Orang itu berkata; 'Demi Allah aku tidak memintanya melainkan untuk aku jadikan sebagai kafanku pada saat aku meninggal.' Sahal berkata; 'Maka selimut itu dijadikan kafannya saat ia meninggal.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5498 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : يَدْخُلُ الجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي زُمْرَةٌ هِيَ سَبْعُونَ أَلْفًا ، تُضِيءُ وُجُوهُهُمْ إِضَاءَةَ القَمَرِ فَقَامَ عُكَاشَةُ بْنُ مِحْصَنٍ الأَسَدِيُّ ، يَرْفَعُ نَمِرَةً عَلَيْهِ ، قَالَ : ادْعُ اللَّهَ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ ، فَقَالَ : اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْهُمْ ثُمَّ قَامَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ : سَبَقَكَ عُكَاشَةُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I heard Allah's Messenger (ﷺ) saying From among my followers, a group (o 70,000) will enter Paradise without being asked for their accounts, Their faces will be shining like the moon. 'Ukasha bin Muhsin Al-Asadi got up, lifting his covering sheet and said, O Allah's Messenger (ﷺ) Invoke Allah for me that He may include me with them. The Prophet (ﷺ) said! O Allah! Make him from them. Then another man from Al-Ansar got up and said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Invoke Allah for me that He may include me with them. On that Allah's Messenger (ﷺ) said, 'Ukasha has anticipated you.

":"ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا مجھ سے حضرت سعید بن مسیب نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت میں سے جنت میں ستر ہزار کی ایک جماعت داخل ہو گی ان کے چہرے چاند کی طرح چمک رہے ہوں گے ۔ حضرت عکاشہ بن محصن اسدی رضی اللہ عنہ اپنی دھاری دار چادر سنبھالتے ہوئے اٹھے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! میرے لیے بھی دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ مجھے انہیں میں سے بنا دے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ ! عکاشہ کو بھی انہیں میں سے بنا دے ۔ اس کے بعد قبیلہ انصار کے ایک صحابی سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے بھی ان میں سے بنا دے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سے پہلے عکاشہ دعا کرا چکا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Al Yaman telah mengabarkan kepada kami Syu'aib dari Az Zuhri dia berkata; telah menceritakan kepadaku Sa'id bin Al Musayyab bahwa Abu Hurairah radliallahu 'anhu berkata; saya mendengar Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Ada satu rombongan dari umatku yang akan masuk surga jumlah mereka tujuh puluh ribu wajah mereka bersinar seperti rembulan di malam purnama ' lalu Ukasyah bin Mihshan Al Asadi mengangkat namirah (semacam kain wool) yang ia kenakan seraya berkata; 'Wahai Rasulullah do'akanlah aku agar termasuk dari mereka ' maka beliau bersabda: 'Ya Allah jadikanlah ia termasuk dari mereka ' kemudian seorang laki-laki dari Anshar bangun dan berkata; 'Wahai Rasulullah do'akanlah aku agar termasuk dari mereka ' maka beliau bersabda: 'Engkau telah didahului Ukasyah.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5499 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قُلْتُ لَهُ : أَيُّ الثِّيَابِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَهَا ؟ قَالَ : الحِبَرَةُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I asked Anas, What kind of clothes was most beloved to the Prophet? He replied, The Hibra (a kind of Yemenese cloth).

":"ہم سے عمرو بن عاصم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ، قتادہ نے بیان کیا کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کس طرح کا کپڑا زیادہ پسند تھا بیان کیا کہ حبرۃ کی سبز یمنی چادر ۔

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5500 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَهَا الحِبَرَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The most beloved garment to the Prophet (ﷺ) to wear was the Hibra (a kind of Yemenese cloth).

":"مجھ سے عبداللہ بن ابی الاسود نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے معاذ دستوائی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام کپڑوں میں یمنی سبز چادر پہننا بہت پسند تھی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Amru bin 'Ashim telah menceritakan kepada kami Hammam dari Qatadah dari Anas (Qatadah) bertanya kepadanya; 'Pakaian apakah yang paling disukai Nabi shallallahu 'alaihi wasallam?' dia menjawab; 'Al hibarah (kain yang direnda atau bergaris).''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5501 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ سُجِّيَ بِبُرْدٍ حِبَرَةٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

(the wife of the Prophet) When Allah's Messenger (ﷺ) died, he was covered with a Hibra Burd (green square decorated garment).

":"ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہوں نے کہا کہ مجھے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے انہیں خبر دی کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ کی نعش مبارک پر ایک سبز یمنی چادر ڈال دی گئی تھی ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Abdullah bin Abu Al Aswad telah menceritakan kepada kami Mu'adz dia berkata; telah menceritakan kepadaku Ayahku dari Qatadah dari Anas bin Malik radliallahu 'anhu dia berkata; 'Pakaian yang paling disukai oleh Nabi shallallahu 'alaihi wasallam adalah memakai hibarah (kain yang direnda atau bergaris).''